ملکی معاملات سے کسی کو نیوٹرل نہیں ہونا چاہیے، سابق ن لیگی وزیر اعظم نے عمران خان کے مؤقف سے اتفاق کر لیا

اسلام آباد(آئی این پی) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج بھی جامع مذاکرات کی ضرورت ہے جس میں عدلیہ اور عسکری قیادت کو بھی موجود ہونا چاہیے،ملک کے معاملات سے متعلق کسی کو بھی نیوٹرل نہیں ہونا چاہیے ، حکومت کو معاشی مسائل کے حل کے لئے مشکل فیصلے کرنے ہونگے ، اگر عمران خان کی حکومت اب تک چلتی رہتی تو ملک دیوالیہ ہو چکا ہوتا ۔

پیر کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے مذاکرات کی بات کی ہے۔ پارلیمان وہ جگہ ہے جہاں ملکی معاملات پر بات چیت ہو سکتی ہے ۔ آج بھی ایک جامع گفت وشنید کی ضرورت ہے جس میں عدلیہ اور عسکری قیادت کو بھی موجود ہونا چاہیے اور اس سب کے لئے وزیر اعظم کو آگے بڑھ کر تمام سٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کے لئے لانا ہوگا ۔بہت پہلے ساتھ بیٹھنے کا وقت آیا تھا جس کو بدقسمتی سے ہم نے ضائع کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے معاملات سے متعلق کسی کو بھی نیوٹرل نہیں ہونا چاہیے ۔ ملکی معاشی حالات مسائل کا شکار ہیں ترسیلات زر اور برآمدات میں خطرناک حد تک کمی ہوئی ہے جس کا ہمیں اندازہ بھی ہے اور حکومت کو معاشی مسائل کے حل کے لئے مشکل فیصلے کرنے ہونگے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان نے ملک کا جو حال کیا تھا اور معاشی مسائل چھوڑ کر گئے تھے اگر عمران خان کی حکومت اب تک چلتی رہتی تو ملک دیوالیہ ہو چکا ہوتا ۔ اتحادی حکومت نے آکر اپنی کوششوں سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے اور مزید بہتری کے لئے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں