اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء نبیل گبول نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی اگر عمران خان کی بات مانے گا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا، پرویزالٰہی اسمبلی نہیں توڑے گا اور نہ ہی عمران خان کی بات مانے گا،وہ کس کا آدمی ہے کس کے کہنے پر چلتا ہے کیاہمیں نہیں پتا؟
انہوں نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپوزیشن میں کبھی ملک کو بند کرنے کی دھمکی نہیں دیتے تھے، ہم صوبے کو وفاق سے لڑانے اور پنجاب سے موازنہ نہیں کرتے تھے، ہم پاکستان کو متحد رکھنا چاہتے تھے جبکہ یہ پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں، اگر پی ٹی آئی کا لیڈر سویت یونین کی بات کرے اور نعروں میں آزادی مانگ تو کس سے آزادی مانگ رہے ہیں؟ ہم سمجھتے ہیں معاشی صورتحال خراب ہے لیکن یہ معیشت کو سیاست کی نظر کررہے ہیں،عمران خان نے کراچی میں گیارہ سو ارب کا اعلان کیا لیکن ایک روپیہ نہیں دیا، عمران خان نے سویت یونین کا مثال دیا وہ یہی سمجھتا ہے۔ان کے دور میں فرمائشی پرچیاں جاتی تھیں کہ اس کو اٹھاؤ فلاں کو بند کردو۔ انہوں نے کہا کہ پرویزالٰہی اگر عمران خان کی بات مانے گا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
پرویزالٰہی اسمبلی نہیں توڑے گا اور نہ ہی عمران خان کی بات مانے گا،پرویزالٰہی وزیراعلیٰ بننے کیلئے ہمارے پاس آرہا تھا لیکن یہاں ڈی چوک سے ٹرن مارا تھا، کس کا آدمی ہے کس کے کہنے پر چلتا ہے ہمیں نہیں پتا؟پروگرام میں پی ٹی آئی رہنماء عون عباس نے کہا کہ 20 یا 22 دسمبرتک اسمبلیاں تحلیل کردیں گے، وزیراعلیٰ پرویزالٰہی ہمارے ساتھ ہوں گے ہم اکٹھے اسمبلیاں توڑیں گے۔پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء شبلی فراز نے اے آروائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کی ہمیں جلدی نہیں لیکن ملک کیلئے جلدی الیکشن چاہتے ہیں، ہم چھ مہینے سے کہہ رہے ہیں کہ ملک کیلئے غیریقینی صورتحال ہے ایسی جگہ کھڑے ہیں جہاں ملک کیلئے خطرات ہیں۔پاکستان کی عوام کا مہنگائی کی وجہ سے جینا دوبھر ہوگیا ہے، عمران خان مقبول لیڈر ہیں، انتخابات میں تاخیر سے انہیں فائدہ ہوگا۔
عمران خان اس وقت سیاست کا نہیں ملک کا سوچ رہے ہیں، پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی ہے کہ جب ملک میں 60 فیصد الیکشن ہوگا تو وفاق کوبھی الیکشن کرانا پڑے گا، اگر وفاقی حکومت الیکشن نہیں کرائے گی تو ملک دشمنی سمجھا جائے گا، انتخابات میں تاخیر سے پی ٹی آئی کو مزید فائدہ ہوگا، ہم ملک کیلئے الیکشن چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں