اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی کی خواتین وزرا سے تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے وفاقی وزیر شازیہ مری اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے تلخ کلامی پر معافی مانگ لی۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اکبر چترالی کا کہنا تھاکہ پچھلے دنوں افغانستان میں ہمارے قونصل خانے پر دہشت گرد حملہ کیا گیا، روزانہ کی بنیاد پر افغانستان سے حملے ہورہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغانستان ایک وفد بھیجا جائے اور ان سے پوچھا جائے کیوں فائرنگ کی جاتی ہے؟ وہ کون لوگ ہیں جو یہ تفریق بڑھانا چاہتے ہیں، افغانستان اور پاکستان دو برادر ملک ہیں۔انہوں نے کہا کہ حنا ربانی کھر کو بھیجا گیا جس کا اچھا اثر نہیں ہوا۔اس دوران مولانا عبدالاکبر چترالی کی خواتین وزرا شازیہ مری، شیری رحمان اور مریم اورنگزیب سے شدید جھڑپ ہوئی اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔اس موقع پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ حنا ربانی کھر ہماری وزیر مملکت ہیں، افغانستان جا کر بات چیت کی اور پوری قوم کی نمائندگی کی۔ان کا کہنا تھاکہ عبدالاکبر چترالی نے ایسا کیوں کہا کہ وہ خاتون ہیں ان کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑا۔عبدالاکبر چترالی نے اپنے الفاظ واپس لے لیے اور اپنے الفاظ پر معافی بھی مانگی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں