اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے جب امر بالمعروف پر چلتے ہوئے عمران خان کو کرپشن کے بارے میں بتایا تو خان صاحب نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ جب جنرل عاصم منیر نے بحیثیت ڈی جی آئی ایس آئی عمران خان کو بتایا کہ آپ کی ناک کے نیچے کرپشن ہو رہی ہے تو اِس بات پر عمران خان نے انہیں ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران خان آرمی چیف سے امربالمعروف کرنے کا کہہ رہے ہیں، لیکن انہوں نے یہی عمل کرنے پر انہیں عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ وزیراعظم اور وزیر قانون سے کہیں گے کہ سابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کسی منصب کے لائق نہیں، انہیں لاپتہ افراد کے کمیشن سے ہٹایا جائے۔دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا بیان نئے آرمی چیف کو متنازع بنانے کی گھٹیا اور مذموم کوشش ہے۔عمران خان کے بیان پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے یہ بات کہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نیوٹرل کو جانور کہنے والے سازشی کا یہ بیان تازہ ڈھونگ ہے، عمران خان بتائیں کہ جنرل باجوہ کو تاحیات ایکسٹینشن کی پیشکش کیوں کی؟ کیا یہ امر بالمعروف تھا؟سلیمان شہباز نے کہا کہ اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے تاحیات ایکسٹینشن کی آفرز کرنے والا فتوے نہ دے، امر بالمعروف پر عمل کرتے تو بشریٰ بی بی اور فرح گوگی کا اپنا فرنٹ مین نہ بناتے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ امر بالمعروف پر عمل کرتے تو شہداء کے خلاف غلیظ مہم نہ چلاتے، امر بالعروف کو چھوڑو اور فنانشل ٹائمز کے خلاف لندن میں ہرجانے کا دعویٰ دائر کرو۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئے انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے، فوج نے نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں