لاہور ( پی این آئی ) مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعظم اور پارٹی قائد نواز شریف کی وطن واپسی کا متفقہ فیصلہ کر لیا۔جبکہ نائب صدر ن لیگ مریم نواز کی بھی وطن واپسی کا قوی امکان ہے۔ لاہور میں ن لیگ کا اہم اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے تقریبا تمام اعلیٰ عہدیدار شریک ہوئے۔اس اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
اجلاس میں شریک تمام اعلیٰ عہدیداران نے اپنے قائد نوازشریف کی وطن واپسی کا متفقہ فیصلہ کر لیا،اور یہ بھی فیصلہ ہوا کہ تاریخ کا اعلان لندن سے ہوگا۔مریم نواز کی بھی وطن واپسی کا قوی امکان ہے۔نوازشریف کی سزا کالعدم کرانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں 9 ڈویژن میں جلسے کیے جائیں گے۔رواں ماہ پارٹی انتخابات بھی کرائے جائیں گے اور پارٹی قیادت کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے ن لیگ کے ورکرز کو متحرک کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت مسلم لیگ (ن) نے ملک گیر ورکرز کنونشن کا سلسلہ شروع کردیا، 11 سے 17 دسمبر تک ورکرزکنونشن کے انعقاد کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا۔ ورکرز کونشن مرحلہ وار ہوں گے جس کے لیے صوبائی عہدیداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں، آج راولپنڈی، سیالکوٹ اور شیرگڑھ مردان میں ن لیگ کے ورکرز کنونشن ہوں گے، 13 دسمبر کو اسلام آباد میں ورکرز کنونشن ہوگا جس کے لیے طارق فضل چوہدری کو ذمہ داری دی گئی ہے۔.
14 دسمبر کو لاہور میں ورکرز کنونشن ہوگا خواجہ عمران نذیر کنونشن کے انتظامات کریں گے، اس کے بعد 15دسمبر کو شیخوپورہ میں ورکرز کنونشن ہوگا جہاں میاں جاوید لطیف کنونشن منعقد کرائیں گے۔پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں نواز شریف سے فوری آنے کی درخواست کی جائے گی، ن لیگ کے ممبران نے جلد الیکشن کی صورت میں قیادت کو تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، جس کے تحت پنجاب اسمبلی تحلیل کی صورت میں نواز شریف سے فوری وطن واپس آنے کی درخواست کی جائے گی کیوں کہ مسلم لیگ ن کے پاکستان میں موجود رہنماؤں میں اس بات پر اتفاق پایا جاتا ہے کہ جلد الیکشن کی صورت میں میاں نوازشریف یا مریم نواز وطن واپس آکر الیکشن مہم کا حصہ بنیں، نواز شریف کے پاکستان آنے پر لاہور ایئرپورٹ پر استقبال کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں