لاہور ( پی این آئی ) صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر نے پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہونے کی صورت میں مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران پنجاب کے وزیرِ آب پاشی ہاشم ڈوگر نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی عمران خان کے کہنے پر اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے لیکن اگر وہ اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو ہم اپنا استعفیٰ دے دیں گے، اسمبلی توڑنے کے 3 ماہ بعد واپس آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے 178 غیور کہیں جانا نہیں چاہتے، جو اپنی سیاست ختم کرنا چاہتے ہیں وہی عمران خان کو چھوڑ کر جائیں گے، جن بھیڑ بکریوں نے بکنا تھا وہ فروخت ہو چکی ہیں۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہوگا، انہوں نے کہا کہ اگر پی ڈی ایم 20 دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئی حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی، جس کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہو گا، اس ضمن میں اتحادیوں کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے اکابرین الیکشن نہیں چاہتے لیکن ملک کیسے چلانا ہے کوئی پتہ نہیں۔ صرف وزیر بنانے اور بیرونی دورے کرنے سے ملک نہیں چلتے، یہ ایک پیچیدہ اور مشکل کام ہے جس کی اہلیت ان حکمرانوں میں نہیں، پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور یہ مستحکم حکومت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے سربراہ مسلم لیگ ضیا اعجاز الحق کی ملاقات ہوئی، اس دوران اعجاز الحق نے عمران خان کو اسمبلیوں کے حوالے سے فوری فیصلے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک زیادہ دیر سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا، آپ پارٹی چیئرمین ہیں جو بھی فیصلہ کرنا جلدی کریں۔اس کے جواب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں نئے انتخابات ہی تمام بحرانوں کا حل ہیں، ہم اسمبلیاں توڑنے کیلئے تیار ہیں تاکہ نئے انتخابات ہوں، اس حوالے سے مشاورت جاری ہے اور ایک دو روز میں فیصلہ کرلیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں