گھڑی میری ذاتی ہے، بیچوں یا جو مرضی کروں، عمران خان کا دوٹوک موقف

لاہور (پی این آئی ) سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ گھڑی میری ذاتی ہے ، بیچوں یا جو مرضی کروں ، ہمارے دور میں مہنگائی پر شور مچانےوالے چینلز اب چپ ہیں کچھ نہیں بول رہے ، ہمارے دور میں مائیک لیکر لوگوں سے پوچھتے پھرتے تھے کہ کتنی مہنگائی ہے ۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مہنگائی پر شور مچانے والے چینلز کو اب گھڑی کی پڑی ہوئی ہے ، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ گھڑی پر شور مچ گیا ، میری ذاتی گھڑی ہے بیچوں یا جو مرضی کروں میری مرضی ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب بھی انتخابات ہوں گے جیت پی ٹی آئی کی ہی ہو گی ، یہ حکومت جب تک رہے گی سیاسی استحکام نہیں آئے گا ، اور سیاسی استحکام نہ آنے تک معاشی استحکام بھی نہیں آئے گا ، صرف الیکشن ہی ملک کو معاشی بحران سے نکال سکتے ہیں ۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اور تمام طبقوں سے پوچھتا ہوں کہ انہیں فکر نہیں کہ ملک کس طرف جا رہا ہے ، خود ان کے ساتھ سٹیبشلمنٹ تھی اور یہ ہمیں سلیکٹڈ کہتے رہے ، اب سب کو معلوم ہو گیا کہ سلیکٹڈ کون ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ موقف میں اختلاف ہو سکتا ہے ، پرویز الٰہی کا خیال ہے کہ توڑا اور آگے بڑھا جائے ، ان کا موقف اس تناظر میں ہے کہ اگر نگران حکومت الیکشن کمیشن نے بنائی تو اس وقت الیکشن کمشنر ان کا آدمی ہے ، انہوں نے اپنے لوگ اور آئی جی لاکر پھر سے ہم پر ظلم کرنا ہے۔

پرویز الٰہی کا یہ نکتہ نظر درست بھی ہے مگر انہوں نے مکمل اختیار مجھے دیا ہے کہ جب چاہوں اسمبلیاں تحلیل کر دوں ، وہ ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ سابق وزیر اعظم نے حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تردید کردی ، کہا کہ ان کے پاس کیا فارمولہ ہے ، ان کیساتھ بیٹھ کر کریں گے کیا؟، ان چوروں پر تو سرمایہ کاروں اور قوم کا اعتماد اٹھ گیا ہے ، یہ تو ملک کو ٹھیک کر ہی نہیں سکتے ان سے کیا بات کریں ؟، میں انہیں 30 برس سے جانتا ہوں ، میں نے ماہ جون میں ہی کہہ دیا تھا کہ یہ ملک کو تباہ کر دیں گے ، ان کو جب جب اقتدار ملا انہوں نے لوٹ مار کی اور بیرون ملک فرار ہو گئے ، اس بار اقتدار میں آئے تو خود پر سے کیسز ختم کئے اور اب مجھے نا اہل کرانے کیوشش میں مصروف ہیں ۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ الیکشن کمشنر سے زیادہ بد دیانت ملکی تاریخ میں کبھی نہیں آیا ، مجھے نا اہل کر کے الیکشن کمیشن مزید ذلیل ہوگا ابھی سے خبردار کر دتیا ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں