اعظم سواتی کو بلوچستان سے رہائی ملتے ہی ایک اور صوبے کی پولیس نے گرفتار کرلیا

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ نے اعظم سواتی کو رہا کیا تو سندھ پولیس نے گرفتار کرلیا، وزیراعلیٰ سندھ کے جہاز پر اعظم سواتی کو لاڑکانہ پہنچایا گیا، جہاں پر اداروں پر تنقید کا جعلی کیس بنا دیا گیا۔

 

 

کیا پاکستان میں انسانی حقوق کے حالات یہ انسانی حقوق؟ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اس وقت انسانی حقوق کے حالات یہ ہیں کہ بلوچستان ہائیکورٹ اعظم سواتی پر مقدمے خارج کرنے کا حکم دیتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا جہاز کوئٹہ پہنچتا ہے اعظم سواتی کو سندھ پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے انھیں مقدمات میں جو بلوچستان ہائیکورٹ نے خارج کئے ان میں سندھ پولیس گرفتاری ڈالتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ کے جہاز پر اعظم سواتی کو لاڑکانہ پہنچایا جاتا ہے جہاں قمبر پولیس اداروں پر تنقید کا جعلی کیس بناتی ہے اور انھیں لاڑکانہ سے قمبر پہنچایا جاتا ہے، یہ ہے پاکستان کے سینئر سیاستدان اور سینیٹر کے انسانی حقوق؟ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف صوبے میں درج 6 مقدمات کے اندارج سے متعلق درخواست پر سندھ حکومت، پراسیکیوٹر جنرل اور آئی جی پولیس کو نوٹس جاری کردیئے۔

 

 

جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف سندھ میں درج 6 مقدمات کے اندراج سے متعلق عثمان سواتی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس کے کے آغا نے استفسار کیا کہ جس کیخلاف مقدمات ہیں وہ کہاں ہیں درخواستگزار کے وکیل انور منصور خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اعظم سواتی گرفتار ہیں، انہیں کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے، پورے ملک میں ایک ہی ایشو پر مقدمات درج کیے گئے ہیں،یہ مقدمات سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے،5مقدمات کراچی اور ایک مقدمہ قمبر میں درج کیا گیا ہے۔عدالت نے سندھ حکومت، پراسیکیوٹر جنرل اور آئی جی پولیس سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایس پیز کو درج مقدمات سے متعلق 22 دسمبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔یاد رہے بلوچستان ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف بلوچستان میں درج کئے گئے پانچ مقدمات کو ختم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں