لاہور (پی این آئی ) سانحہ وزیر آباد کی تحقیقات کے سلسلے میں جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا کو طلب کرلیا۔پنجاب حکومت نے فیصل واوڈا کو شامل تفتیش کرتے ہوئے پیش ہونے کی ہدایت کی۔فیصل واوڈا کو تمام دستاویزات اور قومی شناختی کارڈ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
فیصل واوڈا نے لانگ مارچ میں خون خرابے کے خدشے سے متعلق بیان دیا تھا۔جے آئی ٹی نے یاسمین راشد، حماد اظہر سمیت 35 افراد کو طلب کیا۔یہاں واضح رہے کہ فیصل واوڈا کے پارٹی سے اختلافات اس وقت شروع ہوئے جب انہوں نے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ لانگ مارچ خونی ہو گا۔فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ لانگ مارچ کے بیانیئے کی آڑ میں گیم چلائی جارہی ہے، سازشی پلیئرز پاکستان کے اندر موجود ہیں،آئندہ دنوں میں کچھ اہم لاشیں گریں گی، خبردار کرتا ہوں کسی اور کیلئے بے موت نہ مریں۔بعدازاں پاکستان تحریک انصاف سے فیصل واوڈا کو نکال دیا گیا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے فیصل واوڈا کی پارٹی رکنیت معطل کردی۔فیصل واوڈا کی اسلام آباد میں کی گئی پریس کانفرنس پر وضاحت کے لیے جاری کیے گئے شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر پارٹی رکنیت معطل کی گئی۔پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے کی گئی ٹویٹ میں عمران خان کی جانب سےفیصل واوڈا کی پارٹی رکنیت معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی شیئر کیا گیا۔اس کے بعد بھی فیصل واوڈا لانگ مارچ پر تنقید کرتے رہے۔ نہوں نے کہا تھا کہ جتنے لوگ لانگ مارچ میں آ رہے ہیں اس سے زیادہ تو اسکول کے بچے اسمبلی میں ہوتے ہیں۔
جو لیڈر کہہ رہے تھے کہ لانگ مارچ میں ہمارے ساتھ لاکھوں لوگ ہوں گے، اب سامنے ہے کہ لانگ مارچ سے زیادہ تو اسکول کی اسمبلی میں بچے ہوتے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میں نے عمران خان کو کئی مرتبہ کہا کہ آپ لیڈر ہیں، مجھ سمیت کوئی اور پارٹی میں لیڈر نہیں ہے۔جو لوگ بڑے لیڈر بن رہے تھے اور عمران خان کو کہتے تھے کہ ہم لاکھوں لوگ لائیں گے،وہ آپ کے سامنے ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں