لاہور(پی این آئی) مینار پاکستان میں بدسلوکی کیس میں عائشہ اکرام کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ایڈیشنل سیشن جج عشرت عباس نے گذشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔عدالت نے بطور گواہ پیش نہ ہونے پر عائشہ اکرم کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور متعلقہ ایس ایچ او کو خاتون سمیت دیگر گواہوں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا مدعیہ سمیت دیگر گواہوں کو طلب کیا،عدالتی احکامات کو مدعیہ سمیت کسی گواہ نے اہمیت نہ دی لہذا وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔عدالت سماعت 5 جنوری تک ملتوی کر دی۔جبکہ عدالت مینار پاکستان پر خاتون عائشہ اکرم سے بدسلوکی کے مقدمے میں ملزمان پر فرد جرم عائد کر چکی ہے۔سیشن کورٹ میں مینار پاکستان پر خاتون عائشہ اکرم سے بدسلوکی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔عدالت میں ملزم ریمبو، اسدعظمت ،محمدبلال سمیت 16 ملزمان کو پیش کیا گیا، عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ۔ ملزمان نے فرد جرم سے انکار کیا ، جس پر عدالت نے گواہان سمیت مدعیہ ٹک ٹاکرعائشہ اکرم کو آئندہ سماعت پرطلب کر لیا۔عائشہ اکرم کی درخواست پر تھانہ لاری اڈا پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
یاد رہے پولیس نے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے بدتمیزی کے مقدمے خاتون کے ساتھی ریمبو کو مرکزی ملزم قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ 14اگست کے روز مینار پاکستان پر عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد اور جنسی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا،عائشہ اکرام کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی ویڈیوز منظر عام پر آئیں تو سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ مچ گیا تھا اور دنیا بھر میں پاکستان کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ گریٹر اقبال پارک میں خاتون سے بدتمیزی کامقدمہ تھانہ لاری اڈا مین درج ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں