لاہور (پی این آئی) پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہونے کے باوجود صوبے کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے چیئرمین تحریک انصاف کے چیف آف سٹاف شہباز گل پر بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ لاہور کے تھانہ مانگا منڈی میں ایک شہری کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی آر کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں جن کے مطابق ایک شہری محمد اشفاق نے درخواست دی تھی کہ انہوں نے 28 نومبر کو جب اپنا موبائل فون کھولا تو انہیں شہباز گل راولپنڈی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے نظر آئے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق اس تقریر میں شہباز گل کے الفاظ تھے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ باجوہ صاحب کے احکامات کے بغیر وہ مجھے اور اعظم سواتی کو ننگا کرے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ان کے احکامات کے بغیر ایک میجر جنرل رینک کا بندہ کچھ کرے گا۔ تھانے میں درج ایف آئی آر میں مزید لکھا ہے کہ ان الفاظ سے شہباز گل نے عوام کو فوج کے چیف آف آرمی سٹاف کے خلاف بہکایا۔ اور فوج کے دیگر افسران کے خلاف بھی بہکایا۔ ایسے بیان سے نفرت اور دشمنی پھیلائی گئی ہے جبکہ ملزم کا بیان آرمی نیوی اور ائر فورس کو بغاوت پر اکسانے کے مترادف ہے۔ اس درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے اس ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ درخواست کو بغور پڑھنے کے بعد اس کے متن سے اس مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 131 ، 153A،505 اور 500 کا اطلاق ہوتا ہے یہ دفعات بغاوت پر اکسانے، عوام میں منافرت پھیلانے اور دھمکیاں دینے سے متعلق ہیں۔ اس مقدمے پر جب لاہور پولیس سے رابطہ کیا گیا تو ترجمان کا کہنا تھا ایف آئی آر ہی پولیس کا موقف ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں