عمران خان کو مبینہ فارن فنڈنگ کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن کا نیا دعویٰ

کوئٹہ(پی این آئی)عمران خان کو فارن فنڈنگ ہو رہی تھی جس سے اداروں کو تقسیم کرنےکی سازش ہوئی۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیشےکےگھر میں بیٹھ کر پتھر مت مارو، ہماری ایک اینٹ تمہارےگھر کوبرباد کردےگی، اپنی کوئی ایک کارکردگی دکھاؤ،تم نے معیشت کو زمین بوس کردیا۔

 

 

انہوں نے کوئٹہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے اداروں کو تقسیم کرنےکی سازش کی گئی، دفاعی اداروں نے اس سازش کو ناکام بنایا۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہم تمام اقلیتوں کو پاکستان میں برابر کا شہری سمجھتے ہیں، انٹرنیشنل مالیاتی ادارے اقلیتوں کے حوالے سے دھمکیاں دے رہے ہیں جب کہ افغانستان اوربگرام کےعقوبت خانوں میں جو کیا گیا وہ کون سے انسانی حقوق تھے، لیبیا میں جو مظالم کیےگئے وہ کون سے انسانی حقوق تھے۔عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ شیشےکےگھر میں بیٹھ کر پتھر مت مارو، ہماری ایک اینٹ تمہارےگھر کوبرباد کردےگی، اپنی کوئی ایک کارکردگی دکھاؤ،تم نے معیشت کو زمین بوس کردیا۔

 

 

اب کہتے ہوکہ میں نے کئی غلطیاں کیں۔ جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ میں حیران ہوں کہ ملکی معیشت بہتری کی بجائے دلدل میں پھنستی جارہی ہے،سیاسی عدم استحکام کے ذریعے معاشی عدم استحکام پیدا کیا جارہا ہے، معیشت اور اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کس نے کیا ؟ دفاعی ادارے کو منقسم کرنے کی سازش ناکام بنادی ہے۔انہوں نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پارلیمنٹ،اداروں اور جمہوریت کو کمزور کیا جارہا ہے، عوام کی رائے پر ڈاکے ڈالے جارہے ہیں، آئین کی عملداری کو کمزور کیا جارہا ہے، تاکہ ملک کمزور ہو، جب سیاسی عدم استحکام ہوگا تو پھر معاشی عدم استحکام ہوجائے گا،گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں پاکستان کی معیشت کو زمین بوس کیا گیا،میں حیران اس بات پر ہوں کہ ہم 6، 7مہینوں سے حکومت میں ہیں، لیکن ملکی معیشت بہتری کی بجائے مزید دلدل میں پھنستی جارہی ہے، کس نے پاکستان کی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا، کس نے اسٹیٹ بینک کو خودمختاری کے نام پر آئی ایم ایف کے حوالے کیا، کس نے پاکستان روپے کی قدروقیمت کو تباہ وبرباد کیا۔

 

 

ہماری پچھلی حکومت نے24ارب ڈالر کے ذخائر چھوڑے تھے لیکن وہ کیوں 2اڑھائی ارب ڈالر میں آگئے؟ آج ہمیں دوستوں کا اعتماد حاصل کرنا پڑرہا ہے، چین ہمارا دوست لیکن ہم نے اس کی سرمایہ کاری اور سی پیک کو منجمد کیا، ہم نے ان کے اربوں ڈالرضائع کردیے، پاکستان کے میگاپراجیکٹس اور پیکجز تباہ کیا گیا، جب سی پیک آنا تھا توچینی صدر کا دھرنے کے ذریعے راستہ روکا گیا،پاکستان کو ایک منصوبے کے تحت معاشی تباہی کی طرف دھکیلا گیا، اسلامی دنیا میں سعودی عرب قریب ترین دوست ہے لیکن ہم نے ان کے اعتماد کو نقصان پہنچایا، جب 21نومبر کو پاکستان آنے کا اعلان کیا تو عمران خان نے 21نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کردیا، بتائیں! ہم کسی ایک دوست کا بھی اعتماد حاصل کرسکے؟ ہمیں عالمی برادری سے الگ کیا گیا، آج ہمیں دوستیاں اور اعتماد بحال کرنا پڑ رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں