لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو جب تک دو تہائی اکثریت نہیں ملتی حکومت نہیں لوں گا، نوازشریف اور زرداری کبھی نہیں چاہیں گےکہ الیکشن ہوں، دونوں کو امپائرز کو ساتھ ملا کر کھیلنے کی عادت ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت میں آئے تو ہر قسم کا مافیا تھا مگر ان کے خلاف ایکشن نہیں لے سکے، آج سلیمان شہباز واپس آرہا ہے وہ ڈیل کا حصہ ہے، خود مختار ادارے یہ اشرافیہ افورڈ نہیں کرسکتی، جب عدم اعتماد کی تحریک چلا رہے تھے تو شوکت ترین کو جنرل باجوہ کے پاس بھیجا، جنرل باجوہ کو بتایا کہ معیشت ڈیفالٹ کر جائے گی یہ جھٹکا برداشت نہیں کر سکے گی، ہمیں بتایا گیا سب ٹھیک ہے آپ کی حکومت کو کچھ نہیں ہوگا، یہ پلان بنا چکے تھے ہمیں کہتے تھے کہ آپ ہی رہیں گے، اب پوری دنیا کہہ رہی ہے ملک ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے، پاکستان میں اگر کوئی جنگ ہے تو وہ انصاف کی ہے، اس وقت عدلیہ کا کردار سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے، پوری قوم عدلیہ سے توقع رکھتی ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے ہوں گے، پرویزالہٰی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ جو عمران خان کہیں گے وہی ہوگا، پرویزالہٰی کی خواہش ہے کہ 3 ماہ مل جائیں۔عمران خان نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ نے جو نام لیے میرے مجرم بھی وہی ہیں، ارشد شریف کی والدہ نے جو نام لیے میرے مجرم بھی وہی ہیں، مذہبی انتہاءپسندی پر تعلیم کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے، مجھے مذہبی انتہاء پسندی کا شکار بنانے کے لیے 3 لوگوں نے سازش کی۔
پلاننگ کے ساتھ میری ویڈیوز کو سیاق سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، مجھے گولی لگی تو میرا استحقاق ہے کہ میں مقدمہ درج کراؤں۔ایک کروڑ سے زائد اوورسیز پاکستانی ہیں، اگر ہر اوورسیز پاکستانی5 لاکھ روپے انوسٹمنٹ کر دے تو انقلاب آسکتا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ پلاٹ پر قبضے کا ہے، اگران کا پلاٹ محفوظ نہیں تو کیسے وہ انویسٹمنٹ پاکستان لائیں گے، ہمارے دور حکومت میں سب سے زیادہ زرمبادلہ پاکستان میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہے، چورڈاکوؤں کو قانون کے شکنجے میں نہیں لاسکے، نیب ہمارے نہیں اسٹیبلشمنٹ کے کنٹرول میں رہی، نوازشریف اور زرداری کبھی نہیں چاہیں گے کہ الیکشن ہوں، نوازشریف اور آصف زرداری کی امپائرز کو ساتھ ملا کر کھیلنے کی عادت ہے، پاکستان میں صدارتی نظام لانے کے لیے صوبوں کی تعداد زیادہ کرنا ہوگی، جب تک دو تہائی اکثریت نہیں ملتی حکومت نہیں لوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں