اسلام آباد (پی این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکا میں قید عافیہ صدیقی کا معاملہ پاکستان میں امریکی سفیر کے ساتھ اٹھانے کا حکم دے دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سماعت کی۔عدالت نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوششوں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 20 جنوری تک وزیر خارجہ اور سیکریٹری خارجہ کے دستخط کے ساتھ رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت نے کہا دیکھنا چاہتے ہیں پاکستان میں امریکی سفیر کا اس پر کیا ردعمل ہے؟ دفتر خارجہ کے مطابق تو امریکی ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس نے یہ تک نہیں بتایا کہ رحم کی اپیل کس اسٹیج پر ہے؟عدالت نے کہا کہ امریکی سفارتخانے کے جواب کو وزیر خارجہ اور سیکریٹری خارجہ کے کاؤنٹر سائن کے ساتھ عدالت میں جمع کرایا جائے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ 17 اکتوبر کے عدالتی حکم کے بعد آپ نے کچھ نہیں کیا۔
جسٹس اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 70 سال بعد بھی ہمیں دنیا کے نقشے پر کوئی اہمیت نہیں دیتا، ہم صرف بیٹھ کر افسوس کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے، دفتر خارجہ کی جانب سے صرف خطوط لکھے گئے لیکن فالو اپ نہیں لیا گیا۔عدالت نے دفتر خارجہ کے نمائندے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی بار آپ کو کہا تھا سیکریٹری خارجہ کو طلب کر لیتے ہیں۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ آپ بیان دے دیں ہم کچھ نہیں کر سکتے، کیس ختم کر دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں