ہمارے لوگ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے گھبرا رہے ہیں، عمران خان نے اعتراف کر لیا

لاہور(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیب کو میں کنٹرول نہیں کر رہا تھا، ہمارے بعض لوگ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے گھبرا رہے ہیں، کسی اتحادی کی بات اچھی نہیں لگتی تو کارکن نظر انداز کریں، اب دوبارہ اقتدار میں آئے تو احتساب کا نظام بہتر کریں گے،موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی معیشت کے ساتھ ظلم ہوگا،

حکومت معیشت اور ملک سنبھالنے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے،ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں انتخابی تیاریاں شروع کر دیں، این آر او ون اس قوم کو بہت مہنگا پڑا لیکن این آر او ٹو اس سے بھی شرمناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کرنٹ افیئرز وی لاگرز سے ملاقات، شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کے اجلاس سے خطاب اور اپنے ٹویٹ میں کیا۔لاہور میں کرنٹ افیئرز وی لاگرز سے ملاقات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کسی اتحادی کی بات اچھی نہیں لگتی تو کارکن نظر انداز کریں، اتحادیوں کی ہر بات ہماری لائن لینتھ پر نہیں ہو سکتی، ہمیں ایسی باتوں کو درگزر کرنا چاہیے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ اب دوبارہ اقتدار میں آئے تو احتساب کا نظام بہتر کریں گے، نیب کو میں کنٹرول نہیں کر رہا تھا، ہمارے بعض لوگ اسمبلی تحلیل ہونے سے گھبرا رہے ہیں، اسمبلیاں تحلیل ہونے سے ہماری مقبولیت کم نہیں ہو گی۔اس سے قبل عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی معیشت کے ساتھ ظلم ہوگا، حکومت معیشت اور ملک سنبھالنے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے چئیرمن عمران خان کے زیر صدارت شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد، صوبائی وزیر آصف نکئی، رکن قومی اسمبلی سردار طالب نکئی، رکن قومی اسمبلی بریگیڈیئر (ر) راحت امان، صوبائی وزیر سید علی عباس شاہ، رکن قومی اسمبلی سردار عامر ڈوگر، رکن پنجاب اسمبلی خرم اعجاز چھٹہ سمیت دیگر شریک ہوئے۔اجلاس میں اسمبلیوں کی تحلیل اور استعفوں کے معاملے پر مشاورت کی گئی،

ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے عمران کو صوبائی اسمبلی کی تحلیل پر اپنے مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی۔ذرائع کے مطابق ارکان نے رائے دی کہ ملکی مسائل کا واحد حل شفاف اور جلد انتخابات ہیں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل بڑا سیاسی فیصلہ ہے، اس فیصلے پر ایسے عمل کیا جائے جس کے موثر نتائج سامنے آئیں، صوبائی حکومتوں کی موجودگی میں وفاق پر موثر سیاسی دبا ڈالا جاسکتا ہے۔عمران خان نے ہدایت کی کہ ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں انتخابی تیاریاں شروع کر دیں، موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی معیشت کے ساتھ ظلم ہوگا، حکومت معیشت اور ملک سنبھالنے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے، پارٹی کی تنظیم کو عام انتخابات سے قبل مزید متحرک کیا جائے۔اجلاس میں ارکان اسمبلی کو آئندہ عام انتخابات کے روڈ میپ اور احتجاجی تحریک کے حوالے سے اعتماد لیا گیا۔اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات میں ایوانوں سے نکلنے اور اسمبلیوں کی تحلیل کے اعلان کی مکمل تائید و توثیق کا اعلان کرتے ہوئے امپورٹڈ سرکار کے ہاتھوں معیشت کی تباہی اور عوام پر اس کے بدترین اثرات پر نہایت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کٹھ پتلیوں پر مشتمل امپورٹڈ سرکار نے لاقانونیت، بدانتظامی اور نظمِ حکومت و معاشرت کی تباہی کو جنم دیا ہے، پارلیمان و صوبائی اسمبلی ملک میں انسانی حقوق کی پامالی اور سیاسی و معاشرتی آزادیوں پر قدغنوں کی بدترین تاریخ رقم کی جارہی ہے، دستور و قانون سے پیہم روگردانی نے سماج میں خوف و لاقانونیت کے کلچر کو فروغ دیا ہے، عوام سیاسی طور پر نہایت بیدار، ملکی معیشت و سلامتی کو لاحق خطرات پر شدید تشویش کا شکار ہیں۔تحریک انصاف اراکین پارلیمان و اسمبلی نے کہا کہ ایوانوں کو سازشوں کا مرکز، سیاسی عدمِ استحکام کو طرزِ سیاست بنادیا گیا ہے، عوام سازش و ضمیر فروشی کے بطن سے جنم لینے والے تاریک راج سے فوری نجات چاہتے ہیں، فوری طور صاف شفاف انتخابات کے ذریعے پیچیدہ بحرانوں سے نجات کا کوئی دوسرا رستہ موجود نہیں، چیئرمین عمران خان کی قیادت میں قوم کی حقیقی آزادی کے حصول کا ہدف پانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ این آر او ون اس قوم کو بہت مہنگا پڑا لیکن این آر او ٹو اس سے بھی شرمناک ہے۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دو بدمعاش خاندانوں اور ان کے ساتھیوں کی لوٹ مار نے دس برسوں میں قرض چار گنا بڑھا دیا۔عمران خان کا اپنے ٹویٹ میں مزید کہنا تھا کہ 11 سو ارب روپے کی کرپشن کے کیسز کو استثنی دیا جا رہا ہے جو دن دیہاڑے ڈکیتی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں