اسمبلیاں جلد توڑنے کا کیا نقصان ہو گا؟ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے عمران خان کو آگاہ کر دیا

لاہور(پی این آئی) پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ اور چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں کا احوال سامنے آ گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے فواد چوہدری سے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے لیے تین ماہ درکار ہیں۔ہماری طرف سے اسمبلیاں کل توڑ لیں لیکن منصوبے ادھورے رہ جائیں گے۔3 ماہ بعد اسمبلیاں توڑنا بہتر ہو گا۔ فواد چوہدری نے وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کا پیغام عمران خان کو پہنچایا۔

جبکہ عمران خان نے کہا تاخیر کی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔فوری انتخابات ہی ملک مسائل کا حل ہیں۔جبکہ گذشتہ روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 2018 میں اسٹیلشمنٹ نے ہماری کوئی مدد نہیں کی، اس وقت ہمارے کئی امیدوار تو ہزار، ہزار ووٹ سے ہارے، یہ کہنا غلط ہے کہ پی ٹی آئی میں لوگ کسی کے کہنے پر شامل ہوئے، سب کو پی ٹی آئی میں کامیابی نظر آئی اس لیے لوگ آئے۔فواد چوہدری نے کہا کہ 2018 میں پی ٹی آئی الیکشن ہار رہی ہوتی تو کوئی ترین کے جہاز میں نہیں بیٹھتا، حالیہ انتخابات میں 75 فیصد پی ٹی آئی جیتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے تعلقات اچھے بھی رہے اور خراب بھی، توسیع تو زبردستی کی بات ہوتی ہے، کوئی آزادانہ فیصلہ تو نہیں ہوتا، اسٹیبلشمنٹ نے آئین سے بھی بالا کردار اپنا لیا ہے، یہی مسائل کا باعث ہے، ادارے کی جانب سے درخواست آتی ہے جو پورا کا پورا فرمان ہوتی ہے، سیاستدانوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو کس حد تک سیاست میں روکنا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کو اس طرح سے روکنا ملک کیلئے مناسب نہیں ہوگا، (ق) لیگ آزاد پارٹی ہے وہ اپنے فیصلے خود ہی کرے گی، ہمیں ہر حال میں انتخابات چاہئیں، ہمارے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ ہوگیا تو پھر کیا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی چاہتے ہیں اسمبلیاں توڑتے ہی 90 دن میں انتخابات ہو جائیں، یہ یقین دہانی کرواچکے ہیں کہ جب کہیں گے اسمبلی توڑ دیں گے، یہ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں کہ انتخابات کروایا تو پی ٹی آئی جیتے گی، 20 دسمبر تک کچھ نہیں ہوا تو 21 دسمبر کو اسمبلیاں توڑ دیں گے۔

close