کراچی (آئی این پی)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما وسیم اختر نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ذمہ داران 22 اگست کے بعد سے جدوجہد کر رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان نے مجھے میئر کراچی بنایا تھا، اس وقت بھی کئی مسائل تھے، سازشوں کا بھی سامنا کیا۔بہادر آباد کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ فاروق ستار کی عجیب خواہشات اور الزمات سے ساتھی کنفیوژ ہوئے ہیں، فاروق ستار اور پی ایس پی ایم کیو ایم کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کی گئی کہ ایم کیو ایم کو توڑا جائے۔
ہم سے غلطیاں ہوئی ہوں گی مگر ہماری نیتیں صاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیاں ہمارے خلاف کی گئیں، مردم شماری میں ہمیں کم گنا گیا۔ ہمیں ان مسائل کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے بیٹھ کر بات کرنی پڑھ رہی ہے۔ وسیم اختر نے کہا کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات ہماری بقا کا سوال ہیں۔ پی ٹی آئی سے اتحاد بھی عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس جدوجہد میں ہم نے7 ووٹوں سے عمران خان کو فارغ کیا۔ ایم کیو ایم پھر سے کنگ میکر ہے، آج چاہیں تو یہ حکومت بھی فارغ کرسکتے ہیں۔ اسی جوش کے ساتھ نکلیں تو یہ جتنی دھاندلی کرلیں ہمیں ہرا نہیں سکتے۔ وسیم اختر نے کہا کہ ہم حلقہ بندیوں کے خلاف ہیں، معاملات بہتر نہ ہوئے تو رابطہ کمیٹی فیصلہ کرے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں