اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے قدغن لگادی کہ پیٹرول کی قیمت کم نہیں کرسکتے، آئی ایم ایف کے مطابق ان کوپی ڈی ایل کی مد میں 850 ارب جمع ہونے ہیں،روس سے 30 فیصد کم قیمت پر تیل مل جاتا تو فائدہ ہوتا ۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا توحکومت نے توانائی کے مسائل پر توجہ نہیں دی بلکہ امداد مانگتی رہی، حکومت نے جلد بازی میں ایسے فیصلے کیے جو نقصان دہ ثابت ہوئے۔یہ حکومت عوام کو ریلیف دینے نہیں کسی اور کام کیلئے آئی ہے، اپنے کیسز ختم کرانے کے علاوہ حکومت نے معیشت پر کوئی توجہ نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں اب پیٹرولیم قیمتیں کم ہونا شروع ہوئی ہیں لیکن آئی ایم ایف نے قدغن لگادی کہ پیٹرول کی قیمت کم نہیں کرسکتے، آئی ایم ایف کے مطابق پی ڈی ایل کی مد میں 850 ارب جمع ہونے ہیں، پیٹرول ڈیزل کی مد میں 50، 50 روپے کی پی ڈی ایل شامل کرنا ہے، حکومت کسی قسم کے اقدامات کی بجائے عوام کی جیب پر بوجھ ڈال رہی ہے، ٹیکس محصولات میں 22اضافے کا ٹارگٹ تھا جس میں یہ پیچھے ہیں، نان ٹیکس محصولات کے ٹارگٹ میں حکومت 15 فیصد پیچھے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں مہنگائی کی شرح 7 فیصد تھی اب 25 فیصد ہے، آئی ایم ایف نے ان کو کہا ہے کہ ابھی 800 ارب مزید لگانا پڑے گا، ایکسپورٹ ریٹ بڑھ گیا ہے، میرے خیال سے ان کو ایک ہزار ارب مزید ٹیکس لگانا پڑیں گے۔
روس سے ہمیں 30 فیصد کم قیمت پر تیل مل جاتا تو فائدہ ہوتا لیکن عالمی مارکیٹ سے مہنگا تیل خریدا گیا جس کا نقصان ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں