لاہور (پی این آئی) پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ، وفاقی حکومت میں شامل اتحادی متحرک ہو گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے تحت لاہور کیلئے کمان سنبھال لی۔پی ڈی ایم جماعتوں نے آصف زرداری پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔پی ڈی ایم نے پنجاب کی سیاسی صورت حال پر قانونی ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔آصف زرداری کو آئینی بحران سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔
پی ڈی ایم نے متبادل آپشن کے طور پر وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ سے بیک ڈور رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔مزید بتایا گیا ہے کہ حکومت عمران خان اور پرویز الہیٰ کے مابین اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر اختلافات پر بھی غور کر رہی ہے۔تاہم آج عمران خان سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ جیسا عمران خان چاہیں گے۔ویسا ہی ہو گا۔انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے بھی کہا کہ عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں رتی بھر بھی تاخیر نہیں ہوگی۔ پنجاب اسمبلی عمران خان کی امانت ہے اور یہ امانت انہیں دے دی ہے۔ عمران خان کے ہر فیصلے کا ساتھ دیں گے۔ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں، اس کا پورا ساتھ دیتے ہیں۔ہم عمران خان کے ساتھ ہیں۔غلط فہمیاں پیدا کرنے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام رہیں گے۔عمران خان پاکستان کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔پرویز الہیٰ نے مزید کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہو تو گورنر راج بھی نہیں لگ سکتا۔اپوزیشن کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ بات کرنے سے قبل اسمبلی کے رولز آف بزنس کا مطالعہ کر لیا کریں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لانے کا شوق پورا کرلیں، پہلے کی طرح پھر ناکامی ہوگی۔
پنجاب میں اپوزیشن کو پہلے بھی مار پڑی اور آئندہ بھی مار پڑے گی۔اپوزیشن جاگتے میں خواب دیکھ رہی ہے۔یہ تحریک عدم اعتماد کا شوشہ تو چھوڑ سکتے ہیں لیکن ان کے پاس ممبر ہی پورے نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں