16لیگی اراکین بھی پی ٹی آئی کیساتھ استعفے دینے کو تیار، پنجاب کی سیاست میں بڑی ہلچل

لاہور (پی این آئی) 16 لیگی اراکین ہیں، جو پی ٹی آئی کے ساتھ استعفے دینا چاہتے ہیں، ان لوگوں نے آئندہ الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے، فواد چوہدری کا انکشاف۔

 

 

تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ 16 لیگی اراکین ہیں، جو پی ٹی آئی کے ساتھ استعفے دینا چاہتے ہیں، ان لوگوں نے آئندہ الیکشن پی ٹٰی آئی کے ٹکٹ پر لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ پی ٹی آئی کے بھی کچھ اراکین ایسے ہیں جو استعفے دینا نہیں چاہتے،انہوں اعتماد میں لیا جائے گا۔ فواد چوہدری نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 20 دسمبر سے پہلے اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی اور 3 ماہ کے اندر انتخابات ہو جائیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ جب تک اسمبلیاں تحلیل نہیں ہو جاتیں، خبریں آتی رہیں گی۔ دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے اراکین سے رابطوں کا دعویٰ کردیا۔

 

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ اسمبلیاں ٹوٹیں، پی ٹی آئی کے ایسے ہی کچھ لوگ رابطے میں ہیں، اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملے پر تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا فیصلہ آنے دیں، اس کے بعد حکمت عملی بنائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا حتمی فیصلہ ایک دو روز یا جمعہ تک آ جائے گا، اس سے پہلے میں کیا پیش گوئی کرسکتا ہوں، اگر ہماری اس حوالے سے کوئی حکمت عملی ہے تو وہ میں میڈیا پر تو نہیں بتاؤں گا، ظاہری بات ہے پارلیمنٹرین تو نہیں چاہتے وقت سے پہلے ان کی چھٹی ہو جائے، اسی طرح پنجاب اور کے پی میں کچھ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے اسمبلیاں ٹوٹ جائیں۔

 

 

دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل کے حوالے سے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور پنجاب کے چند رہنماؤں کی رائے تقسیم دکھائی دیتی ہے، مرکزی قیادت اسمبلی کی فوری جب کہ چند صوبائی وزراء جنوری فروری میں تحلیل چاہتے ہیں، اس کو بھانپتے ہوئے ن لیگ نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کے لیے پی ٹی آئی ایم پی ایز سے رابطہ کیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ روز پی ٹی آئی کی 5 خواتین ایم پی ایز نے ن لیگ کے سابق وزیر سے ملاقات کی، 25 ایم پی ایز کو پنجاب اسمبلی تحلیل کی مخالفت پر تیار کیا جا رہا ہے، ارکان کو کہا جائے گا کہ آپ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اسمبلی تحلیل کرنے کی مخالفت کریں، جس پر عمل کرتے ہوئے 2 دسمبر کو یہ ارکان پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کے سامنے مخالفت کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں