پنجاب حکومت تحلیل کرنے کا فیصلہ، پی ٹی آئی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے ارمانوں پر پانی پھردیا گیا

لاہور(پی این آئی)پنجاب حکومت کی تحلیل کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے ارکان قومی،صوبائی اسمبلی کے ارمانوں پر پانی پھیردیا، پی ٹی آئی کےارکان اسمبلی کو قومی،صوبائی حلقوں کی ایک ارب سات کروڑ کی ترقیاتی سکیمزکےمتعلق بڑادھچکہ، میٹروپولیٹن کارپوریشن نے ایک ارب سات کروڑ کی ترقیاتی سکیمز پر عمل روک دیا۔

 

 

پنجاب اسمبلی کوتحلیل کرنے کے اعلانات کے بعد شعبہ انفراسٹرکچر کے افسران تذبذب کا شکار ہیں، وزیراعلٰی کی رہائش گاہ کے اطراف کی سڑکوں اور سیوریج کی سکیمز کیلئے 25 کروڑ 50 لاکھ کی ترقیاتی سکیمزمتاثر ہونگی، ارکان قومی اسمبلی شفقت محمود، حماد اظہر اور ملک کرامت کھوکھر کے حلقوں کی ترقیاتی سکیمز کیلئے 25 کروڑکی ترقیاتی سکیمز متاثر ہونگی۔آٹھ ارکان صوبائی اسمبلی کی82کروڑ50لاکھ کی ترقیاتی سکیمز ٹھپ ہونگی، ایک ارب 7کروڑ50لاکھ کی ترقیاتی سکیمز کی ٹینڈرنگ کا عمل مکمل کرنے کے باوجود عملدرآمد مشکوک ہوگیا۔سینئرصوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کےحلقہ اورمیاں اکرم عثمان کے حلقہ کیلئےفی کس 7 کروڑ 50 لاکھ کی ترقیاتی سکیمزمتاثر ہونگی۔صوبائی وزیر تعلیم مراد راس،وزیر بلدیات محمودالرشید، ملک ندیم عباس اور شبیراحمد گجر کے حلقوں کیلئے7 کروڑ50 لاکھ فی کس کی ترقیاتی سکیمز کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔

 

 

ملک ظہیر عباس کھوکھر اور سرفراز کھوکھر کے حلقوں کے لئے 7 کروڑ پچاس لاکھ کی سکیمز کا مستقبل تاریک ہوگیا، سینیٹر اعجاز چوہدری ٹکٹ ہولڈر یاسر گیلانی کے فنڈز کی منظوری دی گئی، جن پر عملدرآمد خطرے میں پڑ گیا، غلام محی الدین دیوان ،میاں محمد عامر خلیل کی ترقیاتی سکیمزکا مستقبل تاریک ہونے کابھی خدشہ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں