اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر قانون سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کا ہمارے پاس اچھا پلان ہے ، اگر چودھری شجاعت لکھ کر دے دیں کہ ہمارے ارکان پارٹی ڈسپلن سے باہر ہیں تو پھر بہت کچھ ہوسکتا ہے، حکومت معاشی ایمرجنسی میں حکومتی مدت بڑھا سکتی ہے۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے اگر اسمبلیاں تحلیل کر دیں تو دوبارہ الیکشن ہوجائیں گے، لیکن مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ان کو وفاقی حکومت چاہیے لیکن یہ صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کربھی دیں تو ان کا کیا فائدہ ہوگا؟ الیکشن میں ہوسکتا کہ ان کی سیٹیں کم ہوجائیں ، ان کا مقصد تو حکومت میں آنا ہے تو وہ تو پہلے بھی اسمبلیوں میں ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے، وہاں ان کے کہنے پر اسمبلی تحلیل نہیں کی جائے گی۔پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کا ہمارے پاس اچھا پلان ہے،اگر چودھری شجاعت اپنے ارکان کا لکھ کر دے دیتے کہ یہ پارٹی ڈسپلن سے باہر ہیں تو پھر بہت کچھ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ہوئے تو 2018 کی طرح ہم کوئی جہاز استعمال نہیں کریں گے، یہاں ایک لیول پلیئنگ فیلڈ ملے گی، حکومت معاشی ایمرجنسی میں مدت بڑھا سکتی ہے مگر اس پر ابھی بحث نہیں ہوئی۔جلد الیکشن کا فیصلہ وزیراعظم شہبازشریف کریں گے۔پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا سکوک بانڈز کی ادائیگی ہوجائے گی۔
یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اگر 8ماہ بعد بھی الیکشن کراتی ہے تو پی ٹی آئی ہی جیتے گی،اسمبلیاں تحلیل کرنا عمران خان کو اعتمادہے کہ عوام آئندہ بھی ہمیں ووٹ دیں گے، ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے پارلیمانی بورڈ تشکیل دیئے جا رہے ہیں۔انہوں نے پی ٹی آئی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ اسمبلی کو تحلیل کرنے کی توثیق کردی گئی، اسی طرح سندھ اور بلوچستان سے ہمارے اراکین استعفے جمع کرا رہے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی رابطہ کررہے ہیں کہ ہمارے جن ایم این ایز کے استعفے منظور نہیں کیے ، وہ منظور کیے جائیں ، اس کے بعد اسمبلیوں سے 567نشستیں خالی ہوجائیں گی، جن پر الیکشن ہوں گے، نگران حکومت بنانے کے بعد 90دن کے اندر الیکشن ہوجائیں گے، اپوزیشن کو بھی دعوت دیں گے کہ نگران حکومت کیلئے نام بھجوائیں تاکہ مشاورت ہوسکے۔ انہوں نے ابھی وقت ہے کہ پی ڈی ایم قیادت غور کرے کہ ہم پورے ملک میں الیکشن کرائے جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں