شیخوپورہ ( پی این آئی) وزیر قانون پنجاب خرم شہزاد ورک نے وزارت اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخوپورہ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے شہر کے لوگوں نے دہائیوں سے مسلط خاندانی سیاست کو اکھاڑ پھینکا، جب تک موقع ملا اپنے فرائض ادا کرتا رہوں گا اور جس روز استعفیٰ دینے کی باری آئی مجھے صف اول میں کھڑا پائیں گے۔
اپنی وزارت اور ایم پی اے کی سیٹ سے استعفے کا اعلان کرتا ہوں۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے اعلان پر ایک اور استعفیٰ آگیا، ایم پی اے عزیزاللہ گران نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ محمود خان کو ارسال کر دیا، عزیز اللہ گران پی کے 4 سے منتخب ہوئے تھے، ان کا کہنا ہے کہ میری سیٹ عمران خان کی امانت تھی جس کو واپس کر رہا ہوں ملک وقوم کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔واضح رہے کہ راولپنڈی جلسے میں اپنے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ فیصلہ کیا ہے تمام اسمبلیوں سے نکل جائیں، فیصلہ کیا ہے اب اس کرپٹ نظام کا حصہ نہیں رہیں گے، اپنے تمام وزرائے اعلٰی سے بات کرلی ہے، اب پارلیمانی پارٹی سے ملاقات کروں گا، ملک میں کسی قسم کا انتشار پیدا نہ کرنا چاہتے، معاشی حالات پہلے ہی بُرے ہیں توڑ پھوڑشروع ہو گئی تو حالات مزید خراب ہوجائیں گے، اس لیے اسلام آباد نہیں جائیں گے بلکہ ہم ملک میں تباہی مچانے کے بجائے کرپٹ نظام سے باہر نکلیں گے۔
پارلیمنٹری پارٹی سے مشاورت کے بعد تاریخ کا اعلان کریں گے۔اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا کہیں گے تو ایک منٹ کی دیر نہیں ہو گی، پنجاب حکومت عمران خان کی امانت ہے ہم وضع دار لوگ ہیں جس کےساتھ چلتےہیں اس کا ساتھ نہیں چھوڑتے اسمبلیوں سے استعفے دئیے تو شہباز کی حکومت 24 گھنٹے بھی نہیں چل سکے گی۔ اسی طرح وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ اسمبلی استعفوں سے متعلق عمران خان کے حکم پر فوری عمل ہوگا، استعفے، اسمبلی تحلیل اور حکومت سے نکلنے کے لیے تیار ہیں، خیبرپختونخوا حکومت عمران خان کے ہر حکم پر من و عن عمل درآمد کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی بحران کے خاتمے کا واحد حل نئے اور شفاف انتخابات ہیں، امپورٹڈ حکومت ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہے تو الیکشن کا اعلان کرے، ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے بال اب امپورٹڈ حکومت کے کورٹ میں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں