لاہور ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری نے کہا ہے کہ اعظم سواتی کو کل قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مشاورتی اجلاس کے دوران عمران خان کو اعظم سواتی کے بیٹے کا روتے ہوئے فون آیا کہ انہیں کل عدالت میں پیش کرنے سے روکا جائے یہ دھمکی دی جارہی ہے کہ کل انہیں قتل کر دیا جائے گا۔
دستور کا آرٹیکل 14 ”شرفِ انسانی کو قابلِ حرمت“ قرار دیتا ہے؛ چنانچہ سپریم کورٹ کے معزز ججز سے میرا سوال ہے کہ آیا دستور کے اس آرٹیکل کا اطلاق محض ریاست کے طاقتور حکام تک ہی محدود ہے کیونکہ باقی سب کیلئے تو شرفِ انسانی جیسے بنیادی حق کو بھی تحفظ حاصل نہیں؟
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 28, 2022
فواد چوہدری نے کہا کہ اعظم سواتی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا جائے گا ہم اس ظلم کے سامنے جھکنے والے نہیں یہ ظلم کرتے جائیں ہم رجسٹر بھرتے جائیں گے، اعظم سواتی کو انصاف نہیں ملا جس پر سخت بات کر دی تو انہیں پھر گرفتار کر لیا گیا یہ کیسا قانون ہے کہ کوئی بھی آواز اٹھاتا ہے اسے گولی مار دی جاتی ہے، ارشد شریف نے آواز اٹھائی اسے بیرون ملک قتل کرا دیا گیا۔ قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ سینیٹر سواتی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اعظم سواتی کئی ہفتوں سے عدالت سے حصولِ انصاف کےمنتظر رہے مگر ان کی کوششیں بے سود ثابت ہوئیں، جب اعظم سواتی نے غصے اور مایوسی کا اظہار کیا تو اسے جیل میں ڈال دیا گیا۔ عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ اعظم سواتی کیخلاف پورے میں 15 ایف آئی آر درج کر دی گئیں، آرٹیکل 14 ”شرف انسانی کو قابل حرمت“ قرار دیتا ہے، کیا آرٹیکل 14 کی شق صرف اعلٰی اور طاقتور ریاستی عہدیداروں کیلئے منتخب طور پر لاگو کی جائے گی؟ کیا شق ریاست کے طاقتوروں پر لاگو ہوتی ہے؟ باقی سب کیلئے ان کے بنیادی انسانی وقار کا کوئی تحفظ نہیں؟۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا، اس مقصد کے لیے ایف آئی اے حکام نے گرفتاری کے بعد اعظم سواتی کو ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے روبرو پیش کیا، جہاں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے اعظم سواتی کیس کی سماعت کی اور فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 2 روز جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے حکام کے حوالے کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں