پنجاب حکومت گرانے کیلئے تحریک عدم اعتماد جمع کروانے کی بجائے کونسا راستہ اپنایا جائے؟ سینئر لیگی رہنمائوں نے تجویز دیدی

لاہور ( پی این آئی ) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں نے قیادت کو پنجاب میں تحریک عدم اعتماد جمع نہ کرانے کی تجویز دے دی، سینئر رہنماؤں کے مشورے پر مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور دیگر پی ڈی ایم قیادت سے مشاورت کی جائے گی، اس حوالے سے جلد اجلاس بلایا جائے گا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت نے مشاورت کی ہے، جس میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں نے قیادت کو پنجاب میں تحریک عدم اعتماد جمع نہ کرانے کی تجویز دے دی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سینئر ن لیگی رہنماؤں نے قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کی بجائے گورنر پنجاب کی طرف سے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا جائے کیوں کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے نمبر پورے کرنا ہوں گے جو مشکل ہوں گے، اس وقت بھی 2 نمبر کم ہوجائیں گے، مشاورتی اجلاس میں اس کی منصوبہ بندی بھی سامنے آئی، تجویز میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ پنجاب اعتماد کے ووٹ کے لیے نمبر پورے نہ کرسکے تو اس صورت میں وزیراعلیٰ کا دوبارہ الیکشن ہوگا جس کے لیے پی ڈی ایم کو پنجاب میں اچھا وقت مل جائے گا۔دوسری طرف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اہم اجلاس طلب کرلیا۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے اپنی پارٹی کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے، استعفوں کے اعلان پر عملدرآمد کیلئے سینئر لیڈرشپ کا اجلاس کل لاہور میں ہوگا، جس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں سے استعفوں کی حکمت عملی پر غور ہوگا۔ واضح رہے کہ گزشتہ رات چئیرمین تحریک انصاف نے راولپنڈی جلسے میں اپنے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ فیصلہ کیا ہے تمام اسمبلیوں سے نکل جائیں، فیصلہ کیا ہے اب اس کرپٹ نظام کا حصہ نہیں رہیں گے، اپنے تمام وزرائے اعلٰی سے بات کرلی ہے، اب پارلیمانی پارٹی سے ملاقات کروں گا، ملک میں کسی قسم کا انتشار پیدا نہ کرنا چاہتے، معاشی حالات پہلے ہی بُرے ہیں توڑ پھوڑشروع ہو گئی تو حالات مزید خراب ہوجائیں گے، ہم ملک میں تباہی مچانے کے بجائے کرپٹ نظام سے باہر نکلیں گے، اسلام آباد نہیں جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں