راولپنڈی (پی این آئی ) عمران خان نے انکشاف کیا ہےکہ منصوبہ یہ تھا کہ مجھ پر حملہ کرنے والے کو وہیں مار دیا جائے، حملہ آور کو ویسے ہی مروانے کا پلان تھا جیسے لیاقت علی خان پر حملہ کرنے والے کو مار دیا گیا تھا، ہمارے شہید کارکن معظم کو گرفتار حملہ آور کی نہیں بلکہ دوسرے شوٹر کی گولی لگی، میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ مجھ پر توہین مذہب کا جھوٹا الزام عائد کر کے حملہ کروایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے راولپنڈی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سے نکلا تو سفر کرنے سے منع کیا گیا، نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ لا الہ الا اللہ کا مطلب سمجھیں، کوئی بھی ڈر کر،چھپ کر،بھاگ کر موت سے نہیں بچ سکتا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اتنی دیر انتظارکروانے پر معذرت خواہ ہوں، ابھی بھی کئی لوگ سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں، لاہور سے روانہ ہونے لگاتو دو باتیں کہی گئیں، لاہور سے نکلا تو سفر کرنے سے منع کیاگیا، کہا گیا کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے، میں نے موت کو بہت قریب سے دیکھا ہوا ہے، فائرنگ سے گرا تو اوپر سے اور گولیاں گزریں، کنٹینر پر 12لوگوں کو گولیاں لگیں، فیصل جاوید اور احمد چٹھہ کو گولیاں لگیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اپنے آپ کو موت کے خوف سے آزاد کریں، 26سالہ سیاست میں مجھے ذلیل کرنے کیلئے انہوں نے کوئی موقع نہیں چھوڑا، عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے کوئی آپ کو ذلیل نہیں کرسکتا، کبھی اتنے لوگ کسی وزیراعظم کیلئے نہیں نکلے جتنے میرے لئے نکلے، صرف آزاد لوگ بڑے کام کرتے ہیں، آزاد قوم اوپر جاتی ہے۔
مجھے موت کی فکر نہیں تھی مگر میری ٹانگ نے میری مشکلات بڑھا دیں، آج قوم اہم موڑپر کھڑی ہے۔عمران خان نے کہا کہ انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے، ہمارے ملک میں کبھی بھی قانون کی حکمرانی نہیں آئی، پاکستان میں ہمیشہ طاقت کے بل بوتے پر فیصلے ہوتے رہے، مدینہ کی ریاست میں عدل وانصاف اور قانون کی حکمرانی تھی، غریب ملکوں میں صرف چھوٹا چور جیل جاتا ہے۔ صرف آزاد انسان ہی بڑے کام کرتے ہیں، غلام صرف اچھی غلامی کرتے ہیں ان کی پرواز نہیں ہوتی، مجھے موت کی فکر نہیں تھی، میں اس لیے آپ کے پاس آیا ہوں آپ آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں، آج قوم کے پاس دوراستے ہے، ایک طرف نعمت، عظمت، دوسری طرف تباہی، غلامی، ذلت کا راستہ ہے، مولانا رومیؒ نے کہا تھا جب اللہ نے تمہیں پر دیئے تو کیوں چیونٹیوں کی طرح رینگ رہے ہو، پاکستانیوں چیونٹیوں کی طرح رینگنا ہمارا مستقبل نہیں، پہلے چور کہا گیا اگلے دن بند کمروں میں این آر او دے دیا جاتا ہے، اگرہم نے اس ظلم، ناانصافی کو تسلیم کر لیا تو بھیڑ، بکریوں میں کوئی فرق نہیں، انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے، پاکستان اگرایک عظیم ملک نہیں بنا توکبھی قانون کی حکمرانی نہیں آئی، پاکستان میں طاقت کی حکمرانی اورجنگل کا قانون ہے، وہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا جس میں انصاف نہ ہو، اللہ کا حکم ہے میرے نبی کے راستے پرچلو، اللہ نے یہ حکم انسانوں کی بہتری کے لیے دیا۔مدینہ کی ریاست میں پہلے عدل اور انصاف قائم کیا گیا۔
مدینہ کی بنیاد ہی عدل اور انصاف تھی۔ تحریک انصاف کے چئیرمین نے کہا کہ 3 مجرموں نے سازش کرکےمجھےقتل کرنے کی کوشش کی، غریب ممالک میں انصاف نہیں ہے، زرداری، نوازشریف جیسے ڈاکو پیسہ باہر لے جاتے ہیں پکڑے نہیں جاتے، یورپ، برطانیہ میں انصاف کی وجہ سے خوشحالی ہے، پاکستانی اسی لیے یورپ، برطانیہ جاتے ہیں، غریب ممالک کے صدر، وزیراعظم پیسہ چوری کر کے باہرلیجاتے ہیں، پاکستان میں امیراورغریب کا فرق بڑھتا جارہا ہے، اس کی وجہ وسائل کی کمی نہیں قانون کی حکمرانی نہیں، ملک میں مارشل لا قانون توڑ کر لگایا جاتا تھا، ان دوخاندانوں نے ملک کے اداروں کو کبھی مضبوط نہیں ہونے دیا، انہوں نے اقتدارمیں آ کر اداروں کو کمزورکیا، پاکستانیوں سمجھ جاؤ ملک میں بیماری ایک ہے انصاف نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں