سپہ سالار جو بھی ہو، اپنے ادارے کے مفاد کے خلاف نہیں جا سکتا، عمران خان کا واضح موقف آگیا

لاہور(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں میری اورفوج کی لڑائی ہوجائے، اگر ہم دو، تین لوگوں کے خلاف ہیں تو مطلب پورے ادارے کے خلاف نہیں، سپہ سالار جو بھی ہو گا وہ اپنے ادارے کے مفاد کے خلاف نہیں جاسکتا۔ایک نجی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ قوم کے لیے راولپنڈی جا رہا ہوں، میری قوم میرے لیے پنڈی آئے گی، 26سال سے انصاف کے لیے کوشش کر رہا ہوں،

میری تمام سیاسی جدوجہد میں قوم کوبتارہا ہوں قوم انصاف سے آزاد ہوتی ہے، ہم چاہتے ہیں پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہو، ہم نہیں چاہتے کوئی ہمیں ڈکٹیٹشن دے، فلاں سے تیل لینا ہے یا نہیں، سوشل میڈیا کی وجہ سے آج عوام کے اندرشعورآگیا ہے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج جاگی ہوئی قوم پاکستان کو آزاد کرے گی، کل کا مجمع تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، بار بار کہتا ہوں ملک اور فوج بھی میری ہے، کچھ لوگ چاہتے ہیں میری اورفوج کی لڑائی ہوجائے، ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہو گا، اداروں کے اندردو، تین کالی بھیڑوں کے ساتھ ہمیں مسئلہ تھا، اگر ہم دو، تین لوگوں کے خلاف ہیں تو مطلب پورے ادارے کے خلاف نہیں، اچھے اور برے لوگ ہرجگہ موجود ہوتے ہیں، اگر میں اپنی پارٹی سے کسی برے شخص کو نکالوں گا تو پارٹی میں بہتری ہو گی، اداروں میں میرٹ ہو گا توادارہ مضبوط ہوگا، دوپارٹیوں نے جرائم پیشہ لوگوں کواداروں میں لگا کر تباہ کیا۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ایک ادارہ فوج ہے جو ان سے ابھی بچا ہوا ہے، انہوں نے آرمی چیف کی تقرری کومتنازع بنایا، شہبازشریف کو تو سزا ہونے والی تھی، کیا شہباز شریف میں آرمی چیف کو سلیکٹ کرنے کی اہلیت ہے، نواز شریف ملک سے بھاگا ہوا ہے، سپہ سالار جوبھی ہو گا وہ اپنے ادارے کے مفاد کے خلاف نہیں جاسکتا، سات ماہ ہمارے خلاف ظلم کیا گیا، اداروں کی عزت ان کے اعمال کی وجہ سے بنتی ہے، جنہوں نے ظلم کیا نئی بگنگ میں پہلے ظلم کرنے والوں کو تو فارغ کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں