اسلام آباد(پی این آئی) وزارت داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کردی۔وزارت داخلہ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ٹوئٹس، ویڈیو پیغام اور کالز ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کروادیا۔وزارت داخلہ کے جواب میں کہا گیا ہےکہ عمران خان نے تحریری جواب میں غلط بیانی کی، عمران خان اورپی ٹی آئی کا لانگ مارچ شروع کرنے سے پہلےہی ڈی چوک جانے کا منصوبہ تھا، 25 مئی کی صبح پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے ڈی چوک پہنچنے کا کہا گیا، فیصل جاوید اور شیریں مزاری نے بھی ڈی چوک جانےکے ٹویٹس کیے۔
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا موبائل فون جیمرز لگائے جانے کا دعویٰ بھی حقائق کے منافی ہے، شواہد ہیں کہ کنٹینر سے مسلسل سوشل میڈیا استعمال کیا گیا،کنٹینرپرموجود رہنماؤں نے مسلسل اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پرٹوئٹس کیں اور ویڈیو پیغام شیئرکیے۔وزارت داخلہ نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔اس سے قبل اپنے تحریری جواب میں عمران خان نے سپریم کورٹ کے احکامات سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں