آرمی چیف کی تقرری، اگر صدرِ مملکت نے رکاوٹ ڈالی تو۔۔۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پلان بی کا بتا دیا

اسلام آباد(آئی این پی)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاک فوج کے دو اہم عہدوں پر تقرریاں 28 نومبر تک ہوجائیں گی، اگر صدر مملکت نے تقرری کے معاملے پر رکاوٹ ڈالی تو ہمارے پاس پلان بی بھی موجود ہے،ملک کے ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے جبکہ تمام ادائیگیاں بھی وقت پر ہوجائیں گی، تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن یہ مذاکرات غیر مشروط ہونے چاہئیں۔

ایک نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا تقرر 27 سے پہلے ہوجائے گا جبکہ دونوں تقرریاں دو مختلف دن بھی ہو سکتی ہیں امید ہے کہ 28 نومبر تک سارا پراسس مکمل ہو جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر صدر مملکت نے آرمی چیف کے تقرر کے معاملے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو ہمارے پاس پلان بی بھی موجود ہے۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی 27 نومبر کو ریٹائرمنٹ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کا حل بھی ہمارے پاس موجود ہے۔ملک کی معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے جبکہ تمام ادائیگیاں بھی وقت پر ہوجائیں گی۔ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے لیے بالکل تیار ہیں لیکن یہ مذاکرات غیر مشروط ہونے چاہئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں