لاہور ( آئی این پی) لاہور کی احتساب عدالت نے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 5 دسمبر تک توسیع کردیج جبکہ نیب نے عثمان بزدار کو شراب کے لائسنس کے اجرا میں اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں دی گئی ضمانت کیخلاف درخواست بھی دائر کر دی۔گزشتہ روز لاہور کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعلی عثمان بزدار اپنے اوپر مبینہ طور پر شراب کے لائسنسز کے اجراء کے لیے اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام کی سماعت کے دوران ضمانت میں توسیع کے لیے پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت جج نے استفسار کیا کہ کیا نیب کو عثمان بزدار کی حراست درکار ہے؟ ۔اس پر پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ ہمارے پاس ان کی گرفتاری کے وارنٹ نہیں۔ عثمان بزدار کے وکیل نے کہا کہ ہمیں بحث کے لیے تاریخ دے دیں ۔اس پر نیب پراسیکیوٹر بولے جب وارنٹ ہی نہیں ہیں تو تاریخ کی کیا ضرورت ہے؟۔ عدالت نے کیس پر مختصر سماعت کے بعد عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 5 دسمبر تک توسیع کردی۔دوسری جانب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عثمان بزدار سے صحافی نے سوال کیا کہ جب آپ کے وارنٹ گرفتاری ہی نہیں توتاریخ لینے کی کیاضرورت تھی؟ ۔اس پر سابق وزیراعلی نے جواب دیا کہ جب معاملہ عدالت میں ہو تو میرا خیال ہے کہ بات نہیں کرنی چاہیے۔دوسری جانب نیب نے لاہور کی احتساب عدالت میں سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی ہوٹل کو شراب کے لائسنس کے اجرا میں اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں دی گئی ضمانت کے خلاف درخواست دائر کر دی۔قومی احتساب بیورو (نیب ) نے اپنے تحریری جواب میں عثمان بزدار کی درخواستِ ضمانت خارج کرنے کی استدعا کر دی۔نیب کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عثمان بزدار نے اپنی درخواست میں نیب پر بدنیتی کے جھوٹے اور بے بنیاد الزام لگائے، عثمان بزدار اپنے حق میں کسی بھی قانونی جواز کی نشاندہی میں ناکام رہے۔درخواست میں قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ ایکسائز نے زیرِ تعمیر ہوٹل کو شراب کے لائسنس دینے کی تفتیش 18 مارچ 2021 ء کو دی، جس میں پنجاب حکومت کے افسران و اہلکاروں پر لائسنس کے اجرا کے لیے 50 ملین روپے کی رشوت کا الزام تھا۔نیب کا اپنی درخواست میں کہنا ہے کہ عثمان بزدار نے 12 اکتوبر 2020 ء کے جواب میں لائسنس کے لیے اختیارات کے غلط استعمال کا انکار کیا، نیب نے 2021 ء میں سابق ڈی جی ایکسائز سمیت 3 افراد کے خلاف ریفرنس فائل کر دیا۔درخواست میں نیب کا کہنا ہے کہ نیب کو 12اگست 2022 ء کو گمنام شکایت ملی جس میں عثمان بزدار پر غیر قانونی لائسنس کے لیے دبائو ڈالنے کا الزام تھا۔قومی احتساب بیورو کا اپنی درخواست میں مزید کہنا ہے کہ اسی گمنام شکایت میں عثمان بزدار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا بھی الزام لگایا گیا۔نیب نے اپنی درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ ایگزیکٹیو بورڈ نے 12اکتوبر 2022 ء کے اجلاس میں اس معاملے کی دوبارہ جانچ کا کہا، عثمان بزدار کو بلایا گیا لیکن وہ ذاتی حیثیت میں پیش نہیں ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں