عمران خان قاتلانہ حملہ کیس، جے آئی ٹی کس سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کر لیا؟ بڑی خبر آگئی

اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے حملے کے وقت موجود اہلکاروں سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی مارچ پر کنٹینر کے قریب پانچ سو ستر پولیس افسران اور اہلکارموجود تھے،جن میں کچھ پولیس اہلکار سول کپڑوں میں بھی ملبوس تھے ان سب کو شامل تفتیش کیا جائے گا، واقعے سے متعلق ڈی پی او وزیرآباد سے بھی پوچھ گچھ ہوگی،دوسری جانب جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے حملہ آور نوید کے حراست میں لیے گئے قریبی رشتہ دار سے پوچھ گچھ کی ہے،جے آئی ٹی کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران نوید کے ماضی سے متعلق بھی معلومات لی گئیں،جی آئی ٹی نے حراست میں لیے گئے وقاص اور ساجد بٹ سے بھی تفتیش کی ہے۔صدرریاست آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی روایت کے مطابق جب مشکلات کے بعد بہتری آتی ہے تو سب اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اور اس موقع پر تھنکس گیونگ کا تہوار پورے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔

تھنکس گیونگ کا تہوار پاکستان اور آزادکشمیر میں بھی منایا جاتا ہے جسے ہم بیساکھی کے تہوار کے طور پر مناتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ جس طرح مقبوضہ کشمیر کے عوام ایک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں انشاء اللہ انہیں بھی ایک دن آزادی کی نعمت نصیب ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں اسلام آباد میں امریکی تہوار تھنکس گیونگ کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امریکی تہوار تھنکس گیونگ کی تقریب میں امریکی پولیٹیکل قونصلربریڈلے پارکر(Bradely Parker)، جاپان کے سفیرواڈا متسوہیرو (WADA Mitsuhiro)،مادام نوکو(Madam Noko)اور دیگر سفارتکاروں اور مختلف مکتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان اور آزادکشمیر میں بھی ہر سال بیساکھی کا تہوار جوش و خروش سے منایا جاتا ہے اور اس موقع پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جاتا ہے اور مختلف روایتی اور سماجی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

آج ہم یہاں امریکہ کے تھنکس گیونگ کے تہوار کی تقریب میں بھی اسی روایتی جذبے سے شریک ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ انشاء اللہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی ایک دن آزادی کی فضا میں سانس لیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں