اسلام آباد (پی این آئی) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حامد میر نے بتایا کہ عمران خان نے بھارت کا دیا گولڈ میڈل بھی بیچ دیا تھا، ہمیں گریبانوں میں جھانکنا چاہیے کہ کس طرح یہ شخص برسراقتدار آیا؟توشہ خانہ سے تمام حکومتوں نے تحائف لیے، لیکن تحفے بیچنے والا بندہ صرف عمران خان ہے۔
انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے نیوٹرل لفظ کو طعنہ بنا دیا ہے، آج 75سال بعد یہ سلسلہ آج اس موڑ پر ہے کہ ہم اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ادارے نیوٹرل ہیں، تعیناتی کے عمل پر ہیجان برپا کردیا گیا ہے، عمران خان اقتدار کی جدائی میں جس طرح پاگل ہوا ہے، اس سے ملک وقوم کی وحدت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اداروں نے چارسال ان کو غیرمشروط سپورٹ کیا ہے، اگر وہ سپورٹ کے باوجود بھی بھوک ، کرپشن اور غربت دینے کے کچھ نہیں کرسکے تو آج اداروں پر حملہ آور نہ ہوں، بلکہ شرمندہ ہوں کہ عمران خان اداروں کی سپورٹ کے باوجود کچھ نہیں کرسکے۔پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب بھی خواجہ آصف سے فنڈ مانگتے تھے تو آگے سے کہتے کہ ووٹ فنڈز سے نہیں بلکہ چورچور کہنے سے ہوتے ہیں۔
ٹیکنالوجی ترقی کرگئی ہے، 15سو ورکرز روز جی ٹی روڈ پر رل رہے اورجبکہ وہ گھر میں بیٹھ کر خطاب کرتا ہے۔ آج وزارت دفاع کو وزیراعظم کا خط موصول ہوا، وہ خط جی ایچ کیو کو بھی کمیونیکیٹ ہوچکا ہے، آئندہ دو تین روز میں تمام مرحلہ تکمیل کو پہنچ جائے گا اوراہم تقرری کے بعد عمران خان کے ساتھ جو دو دو ہاتھ کرنے ہیں وہ بھی لیں گے۔حامد میر نے بتایا کہ عمران خان کو بھارت نے گولڈ میڈل دیا تھاوہ بھی بیچ دیا ہے، اور وہ آج اپنی خبر دیں گے ، اب حساب لگائیں اور اپنے گریبان میں جھانکے کہ اس طرح کا شخص برسراقتدار کس طرح آیا؟توشہ خانہ سے تمام حکومتوں نے تحفے لیے، لیکن تحفے بیچنے والا بندہ صرف عمران خان ہے، پہلے بیچتا تھا اور بعد میں خزا نے میں پیسے جمع کراتا تھا، میں بار بار کہتا ہوں خالی بڑھکیں نہ مارو ، عدالت میں جاؤ، اور بھی چیزیں سامنے آرہی ہیں، اس نے بیرونی ممالک سے تحائف کو کاروبار بنایا ہوا تھا، یہ کس طرح برسراقتدار آیا اور کس طرح اس کو 15سالوں میں بنایا گیا۔اس میں صرف سیاستدان ہی نہیں باقی لوگ بھی ذمہ دار ہیں۔
آپ اندازہ لگالیں جو لوگ اس کو لیڈر تسلیم کرتے ہیں ان کی اخلاقیات کیا ہوں گی؟یا ان کی کیا سوچ ہوگی، یہ ساری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ یہ تو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، کوئی تردید نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد کہا کہ یہ امریکا نے سازش کی ، اب سات ماہ بعد یاد آیا کہ امریکا کو ناراض نہیں کرنا۔ امپورٹڈ حکومت، حقیقی آزادی یہ سب کہاں گیا؟ اب اسٹیبلشمنٹ کو بھی بری الزمہ قرار دیا، عمران خان کہتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے میرا قتدار بچانے کیلئے مداخلت کیوں نہیں کی؟اس کو لانے والی ذمہ داری اشرافیہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں