اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک تیار کر لی گئی‘ چند روز میں تحریک جمع کرانے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔حکمران اتحاد کی دو بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان اس حوالے سے مشاورت ہوچکی ہے تاہم جے یو آئی ف، ایم کیوایم، بی این پی مینگل اور اے این پی نے اس ضمن میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
چاروں جماعتوں سے مشاورت کے بعد عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی اور عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس سے اجازت لی جائے گی۔دوسری طرف چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے پی ٹی آئی کی ناراضگی بھی برقرار ہے، چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پی ٹی آئی سینیٹرز سے استعفیٰ دینے پر مشاورت کی، صادق سنجرانی سے پی ٹی آئی سینیٹرز کی ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوئی، صدرِ مملکت عارف علوی سے بھی چئیرمین سینیٹ کی ملاقات ہوئی۔معلوم ہوا کہ دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات ایوان صدر میں ہوئی، صدر مملکت عارف علوی نے صادق سنجرانی کو مستعفی ہونے پر زور دیا اور تحریک انصاف کے سینیٹرز نے چیرمین سینیٹ کو پیغام پہنچایا کہ استعفیٰ نہ دیا تو سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی کیوں کہ پی ٹی آئی صادق سنجرانی کے سینیٹ میں کردار سے خوش نہیں۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مختلف جماعتوں سےرابطے اور حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کی بنیاد پر صادق سنجرانی نے بھی مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ ڈٹ گئے ہیں، اس حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ استعفیٰ نہیں دوں گا، اگر عدم اعتماد کی تحریک آئی تو مقابلہ کروں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں