لندن (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن نے تسنیم حیدر کیخلاف لندن کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرا دی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما ناصر بٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر سینیئر صحافی ارشد شریف اور عمران خان کے قتل کا الزام لگانے والے تسنیم حیدر کے خلاف لندن کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی۔
ان کی جانب سے لندن کے گرین فورڈ پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی گئی۔اس حوالے سے ناصر بٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تسنیم حیدر نے جھوٹے الزامات لگا کر میری جان کو خطرے میں ڈال دیا، میں کسی غلط کام میں ملوث نہیں، اس لیے بے خوف ہوکر پولیس کے پاس جاکر شکایت درج کرائی اور پولیس سے کہا ہے کہ تسنیم حیدر کو بلاکر تحقیقات کی جائیں۔مسلم لیگ ن کے رہنماء نے کہا کہ میں اس معاملے میں عدالت بھی جاؤں گا اور سستی شہرت کی خاطر دوسروں پر سنگین الزامات لگانے والے شخص کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔دوسری طرف پنجاب حکومت نے تسنیم حیدر کو عمران خان حملہ کیس میں شامل تفتیش کر لیا، مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ تسنیم شاہ سے رابطہ ہو گیا ہے، ان کے اقبالی بیان کے بعد نواز لیگ کی مرکزی، صوبائی اور ضلعی قیادت سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس حوالے سے وزیر آباد واقعے کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) لندن کے ترجمان تسنیم حیدر شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر حملے اور صحافی ارشد شریف کے قتل کی سازش لندن میں ہوئی۔
گزشتہ 20 سال سے مسلم لیگ (ن) سے منسلک ہوں، نواز شریف کے ساتھ حسن نواز کے دفتر میں 3 ملاقاتیں ہوئیں، مجھے میٹنگ کے لیے بلا کر بتایا گیا کہ ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنا ہے، پہلی میٹنگ 8 جولائی، دوسری 20 ستمبر اور تیسری 29 اکتوبر کو ہوئیترجمان نے بتایا کہ مجھ کہا گیا نئے آرمی چیف کی تقرری سے پہلے ارشد شریف اور عمران خان کو راستے سے ہٹانا ہے، ناصر بٹ نے نواز شریف سے میرا تعارف گجرات کے مضبوط شخص کے طور پر کرایا، نواز شریف سے کہا تسنیم حیدر کے پاس شوٹرز ہیں اور وہ یہ کام کر سکتے ہیں، جس پر نواز شریف نے مجھے کہا شوٹر آپ مہیا کریں، آپ کو وزیر آباد میں جگہ دیں گے اور الزام پنجاب حکومت پر آئے گا، جب میں نے انکار کیا تو مجھے بتایا گیا ہم نے شوٹرز کا بندوبست کرلیا۔تسنیم حیدر شاہ نے دعویٰ کیا کہ میرے پاس ان ملاقاتوں کی تصاویر موجود ہیں، 2 ملاقاتوں میں صرف میں نواز شریف اور ناصر بٹ موجود تھے، نواز شریف نے کہا کہ مریم نواز کو لندن آنے دیں پھر منصوبے پر عمل کریں، سازش سے برطانوی پولیس کو آگاہ کر دیا ہے، پاکستان کے تحقیقاتی اداروں نے بلایا تو بیان دینے کے لیے جاؤں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں