اسلام آباد (پی این آئی )وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک فوج کے اعلیٰ ترین عہدوں پر تقرری کے حوالے سے طریقۂ کار کا آغاز ہو گیا ہے، جب سمری آئے گی تو ناموں پر بحث ہو گی۔روزنامہ جنگ کے مطابق وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اپنے نئے بیان میں بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں موجودہ حالات پر تبادلۂ خیال ہوا ہے، آرمی چیف کی تقرری پر کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے، ان شاء اللّٰہ اس عمل کی جلد آئینی تقاضوں کے مطابق تکمیل ہو جائے گی۔
خواجہ آصف نے مزید بتایا ہے کہ سمری ابھی تک وزیرِ اعظم ہاؤس نہیں آئی ہے، کل یا پرسوں تک سمری آ جائے گی،تاہم ابھی تک سمری موصول نہیں ہوئی ہے، نومبر تک آرمی چیف کی تقرری کا مرحلہ مکمل ہو جائے گا، آرمی چیف کی تقرری سے متعلق ہم پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اتحادیوں کے ساتھ ہر سطح پر تبادلۂ خیال ہو رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ سینئر موسٹ 5 یا 6 نام آئیں گے، اِنہی میں سے نام فائنل ہو جائے گا، فی الحال اس وقت تک اس معاملے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تقرری کی سمری وزیراعظم شہباز شریف کو موصول ہوگئی۔نجی ٹی وی کےمطابق اہم تعیناتیوں پر وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں اجلاس جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر قانون ایاز صادق اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اجلاس میں شریک ہیں۔ وزارت دفاع کی جانب سے موصول سمری میں 5 سینئر لیفٹیننٹ جنرلز کے نام شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں