اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم جو بھی آرمی چیف تعینات کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے، لانگ مارچ کا انہی تاریخ میں اعلان کا مقصد آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانا ہے، اگر صدر نے گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تو پھر انہیں نتائج بھی بھگتا پڑیں گے، عمران خان کو ملک پر مسلط کیا گیا، گزشتہ 4 سال میں خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا گیا، پی ٹی آئی چیئرمین نے غیر جمہوری قوتوں کے کندھوں پر سیاست کی،
سابق وزیراعظم کے فیصلے کی وجہ سے اتنا نقصان پہنچایا گیا کہ ملک ڈیفالٹ کے خطرے میں ہے۔ہفتہ کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی ترقی میں پیپلز پارٹی کا خون، پسینہ شامل ہے، عمران خان کا کرکٹر سے لیکر سلیکٹ ہونے کا سفر سب کے سامنے ہے، پاکستان کی تاریخ سب کے سامنے ہے، عمران خان کو ملک پر مسلط کیا گیا، گزشتہ چارسال میں خارجہ پالیسی اور پاکستان کو نقصان پہنچایا گیا، سارا بوجھ پاکستان کے عوام اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روس، یوکرین جنگ سے پوری دنیا کو معاشی تباہی کا سامنا ہے، سابق وزیراعظم کے فیصلے کی وجہ سے اتنا نقصان پہنچایا گیا کہ ڈیفالٹ کے خطرے میں ہیں، مشرق وسطی، یورپ سے لیکر امریکا تک تعلقات کو نقصان پہنچایا گیا، عمران خان کے نام نہاد لانگ مارچ کا کوئی جمہوری مقصد نہیں ہے، عمران خان نے پوری سیاست غیر جمہوری قوتوں کے کندھوں پر کی، ایک شخص کی انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچایا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ خان صاحب اور ان ساری قوتوں کو پیغام دیتا ہوں اب یہ کھیل کھیلنا بند کر دیں، پاکستان اور عوام یہ کھیل افورڈ نہیں کرسکتے، اگر حقیقی آزادی، جمہوریت مقصد ہے تو اسی ہفتے کو لانگ مارچ کے اعلان کو کیوں چنا؟ لانگ مارچ کے لیے پنڈی کو کیوں چنا گیا؟، خان صاحب کا مقصد ہے کہ ایک بار پھر ملک کی قسمت کے ساتھ کھیل کھیلا جائے، سیاست، احتجاج کرنا عمران خان کا حق ہے لیکن اس تقرری کو آئینی و قانونی طریقے سے مکمل ہونے دیں پھر سو بسم اللہ۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر آپ اسی ہفتے پنڈی میں تماشا کریں گے تو پھر سب جانتے ہیں آپ کا مقصد کیا ہے، پہلے اور آج بھی اس سازش کو ناکام بنائیں گے، آپ سے درخواست کر رہے ہیں ایسی سیاست سے گریز کیا جائے، جب تک ایسے کھلونے رہیں گے تو پھر ملک کو اسی طرح کا نقصان ہوتا رہے گا، آپ ایک آئینی عمل کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ایک بار پھر اس ملک کی قسمت سے کھیل رہے ہیں، کوئی حقیقی آزادی کا نعرہ اور کوئی گھڑی سامنے لارہا ہے، خان صاحب سے اپیل کرتا ہوں ہوش کے ںاخن لیں، ایک ہفتہ مارچ کو آگے بڑھا دیں، آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم کا ہے، وزیراعظم جو بھی آرمی چیف تعینات کریں گے سپورٹ کریں گے، لانگ مارچ کا انہی تاریخ میں اعلان کا مقصد تعیناتی کو متنازع بنانا ہے، عمران خان سیاست کے دائرے میں رہیں اس کھیل کا حصہ نہ بنیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان لانگ مارچ اس تقرری سے لنک کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے وہ پنڈی جانا چاہتے ہیں، جب ہم نے پنڈی جانا تھا تب ایسی کوئی تعیناتی نہیں ہو رہی تھی، اگر جمہوریت کو نقصان پہنچے گا تو خان صاحب نہیں غیر جمہوری قوتوں کو فائدہ ہوگا، سیلاب کی وجہ سے صرف ڈسٹرکٹ میں یوم تاسیس منائیں گے،
ہماری ترجیح سیلاب متاثرین ہی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدرعارف علوی کے پاس آخری موقع ہے اور امید ہے وہ آئین و قانون کے مطابق چلیں گے، اگر صدر نے گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تو پھر انہیں نیتجہ بھی بھگتا پڑے گا، آصف زرداری نے کہا ہے تعیناتی آئین و قانون کے مطابق ہونی چاہیے، عدم اعتماد کے وقت خان نے آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی، عدم اعتماد کے وقت عمران نے تاحیات توسیع کی پیشکش کی، سنا ہے خان آج پنڈی پہنچنے کا اعلان کریں گے، اس کوشش سے ہمارے ادارے بلاوجہ متنازع ہوتے ہیں، یہ بہت خطرناک مثال سیٹ ہورہی ہے، اگرایسا ہی ہوگا تو پھر ہر تین سال بعد پنڈی میں دھرنا ہوگا، یہ پاکستان اور ادارے کے لیے خطرناک ہوگا، میں نہیں چاہتا کہ سیاست میں اہم شخصیات کو زندہ باد اور کسی کو مردہ باد کہا جائے، سیاست میں غیر آئینی کام کے لیے ورغلایا نہیں جانا چاہیے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ خان صاحب اس سارے عمل سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، سیلاب کی وجہ سے معاشی مشکلات کا سامنا ہے، وزیراعظم کی معاشی ٹیم ان مشکلات سے نکالے گی، آئین و قانون کے مطابق تعیناتی ہوجائے گی، خان صاحب کی فیس سیونگ ان کے اپنے ہاتھ میں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں