اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی مشیرقمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کو ریڈزون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے، لانگ مارچ سے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر نمٹیں گے،جلسہ کرنا چاہیں تو کوئی اعتراض نہیں، عدالت نے بھی کہا سڑکیں بند نہیں ہونی چاہئیں۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اداروں سمیت سب سے لڑ رہا ہے، عمران سب کو چور کہتے رہے آج کیا ثابت ہورہے ہیں؟ پونے چار سال حکومت کی پھر کس کو چور چور کہہ رہے ہیں؟ آج بھی دو جملو ں میں بات کرے تو مخالفین کو صرف چور کہتا ہے، توشہ خانہ کیس ہے اگر فرضی کیس بنا دیتے تو سب کہتے یہ کیا کیا ہے؟ ہم مخالفین کے خلاف قانون کے سہارے نہیں لیتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے لانگ مارچ سے نمٹنے کی جو حکمت عملی بنائی ہے وہ شیئر نہیں کی جاسکتی، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر نمٹیں گے، عدالت نے بھی کہا ہے کہ درخواست دیں کہ سڑکیں بند نہیں ہونی چاہیے، اگر وہ سڑکیں بند نہیں کریں گے اور جلسہ کرنا چاہیں گے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لیکن ریڈزون میں جانے کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت ہر اقدام آئین قانون کے دائرے میں رہ کر اٹھائے گی۔ حکومت کیلئے عمران خان کا لانگ مارچ کوئی پریشانی کا باعث نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی باتیں میڈیا پر چل رہی ہیں لیکن میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں تاہم انتظامی سطح پر بات چیت ہوتی رہتی ہے۔ مذاکرات جمہوریت کا حصہ ہے عمران خان نے پہلے ہی شرائط رکھ دی تھیں، ہم نے کہا تھا کہ مطالبات رکھیں بات ہوسکتی ہے، لیکن اگر پہلے شرط رکھی جائے گی کہ پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں پھر مذاکرات کریں گے تو اس پر ہم نے معذرت کی۔ قمر زمان کائرہ کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا جواب وزیراعظم اور چند لوگوں کے پاس معلومات ہوں گی، سب اپنے خیالات کے گھوڑے دوڑا رہے ہیں، چند روز رہ گئے نام بھی سامنے آجائے گا۔میرا خیال ہے کہ اب اس معاملے پر سوالات نہیں کرنے چاہئیں، پہلے عمران خان نے اس کو بڑا کھینچا اور خرابی پیدا کرنے کی کوشش کی، ہماری اتحاد کی حکومت ہے، شہبازشریف پیپلزپارٹی قیادت سے مشاورت کرتے رہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں