توشہ خانہ گھڑی خریدنے کا دعویدار شخص عمر فاروق محفوظ نئی مشکل میں گرفتار ہوگیا

لاہور ( پی این آئی ) اداکارہ اور ٹی وی شو میزبان صوفیہ مرزا نے توشہ خانہ کی گھڑی خریدنے کے دعویدار سابق شوہر عمر فاروق کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوفیہ مرزا نے عمر فاروق کی طرف سے ہراساں کیے جانے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروائی ہے، جس میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور اور ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

 

 

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمر فاروق اپنے اثر و رسوخ سے تھانہ سیکرٹریٹ اسلام آباد میں مقدمہ درج کرا چکا، عمر فاروق پولیس میں اثر و رسوخ سے اب میرے کے خلاف مزید مقدمات درج کرانا چاہتا ہے، اس کی ایما پر پولیس اور ایف آئی اے آئے روز چھاپے مار کر ہراساں کر رہی ہے، میں نے بچیوں کی حوالگی سے متعلق 6 مقدمات عمر فاروق کے خلاف درج کرائے، اس کے باوجود پولیس عمر فاروق سے بچیوں کو بازیاب نہ کروا سکی۔درخواست میں کہا گیا کہ عمر فاروق محکمہ امیگریشن کی مدد سے فراڈ کر کے میری بچیوں کو بیرون ملک لے گیا، اس کے فراڈ کی وجہ سے اس کا قومی شناختی کارڈ بلاک کیا جا چکا ہے، پولیس کو غیر قانونی ہراسگی سے نہ روکا تو مجھے ناقابلِ تلافی نقصان ہوگا۔ صوفیہ مرزا نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ پولیس اور ایف آئی اے کو گھر پر چھاپے مارنے اور ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم جاری کیا جائے اور ساتھ ہی غیر قانونی چھاپے مارنے والے پولیس اور ایف آئی اے افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔یاد رہے کہ دبئی کی کاروباری شخصیت عمر فاروق وہی شخص ہے جو اداکارہ صوفیہ مرزا کا سابق شوہر اور عمران خان کے توشہ خانہ کے بیچے ہوئے تحائف خریدنے کا دعویدار ہے،عمر فاروق نے دھوکہ دہی سے صوفیہ مرزا کو طلاق دی اور بیٹیاں تاحال دبئی میں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔

 

 

 

عمر فاروق نے دھوکہ دہی کے ساتھ جعلی پاپسورٹ پر اپنی بیٹیوں کو پاکستان سے یواے ای شفٹ کردیا جبکہ عمر فاروق نے بیٹیاں تاحال دبئی میں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں، صوفیہ مرزا کا اس کے خلاف کیس جاری ہے، صوفیہ مرزا کے کیس کے باعث ہی اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جارہا ہے، اس کے علاوہ چند روز قبل عمر فاروق اور صوفیہ مرزا کی بیٹی کی شادی بھی تھی جو بعض وجوہات کی بناء پر سرانجام نہیں پاسکی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں