اسلام آباد(پی این آئی)قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کیس میں کارروائی کا عندیہ دے دیا۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تمام مرکزی کرداروں کے خلاف کارروائی کرے گا۔توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور فرح خان کے خلاف کارروائی کی جائے گی جب کہ سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر، زلفی بخاری اور دیگر کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ نیب نے کابینہ ڈویژن اور سرکاری توشہ خانہ سے عمران خان کے تحائف کا ریکارڈ حاصل کر لیا۔نیب ذرائع کے مطابق عمران خان نے توشہ خانہ تحائف لیتے ہوئے اشیا کے کم ریٹ لگائے جانے کا انکشاف ہوا۔توشہ خانہ سے لی گئی 3 گھڑیوں کی خریداری میں اپریزر رپورٹ بھی مشکوک قرار دی گئی۔عمران خان کی جانب سے تین قیمتی گھڑیوں، گراف اور رولیکس کی انڈر انوائسنگ کا انکشاف ہوا ہے۔تحائف کے لیے عمران خان کا رقوم کی ادائیگی بھی کسی اور کے اکاؤنٹ سے کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں ۔عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے مطابق تحائف 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے۔ کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار تھی۔عمران خان کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اسٹیٹ بینک سے منگوائی گئیں۔2018-19 کے اختتام پر عمران خان کے اکاؤنٹ میں 5 کروڑ 16 لاکھ روپے تھے۔عمران خان کے اکاؤنٹ میں موجود رقم تحائف کی مالیت کی نصف تھی۔مران خان گوشواروں میں کیش،بینک تفصیل بتانے کے پابند تھے جو نہیں بتائی گئی۔عمران خان کے گواشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے۔ عمران خان نے وضاحت نہیں دی کہ گوشواروں میں غلطی غیر ارادی تھی۔عمران خان نے تسلیم کیا 2019-20 میں تحائف ظاہر کیے نہ فروخت سے حاصل رقم۔عمران خان کے بقول تمام تفصیلات ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کردہ ہیں۔ الیکشن کمشین اور ایف بی آر الگ الگ ادارے ہیں۔الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ عمران خان کو نااہل کیا جاتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دے دی۔ عمران خان کو جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر نااہل قرار دیا۔جھوٹی اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں