پرویز الٰہی کیساتھ اتحاد کیسا چل رہا ہے؟ عمران خان کا واضح اعلان

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کسی سے مذاکرات نہیں ہو رہے۔انہوں نے زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عارف علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات کا ایجنڈا جلد شفاف انتخابات تھے۔

 

 

 

عمران خان نے مزید کہا کہ کل اعلان کروں گا کس روز راولپنڈی جانا ہے۔معالجین کل میرا معائنہ کرکے اپنی رائے سے آگاہ کریں گے۔راولپنڈی سے مارچ کی قیادت خود کروں گا۔عمران خان نے مزید کہا کہ ارشد شریف پر کیا گیا ظلم آپ سب کے سامنے ہے۔توشہ خانہ کیس میں انہوں نے خود مجھے عدالت میں جانے کا موقع دیا۔ برطانیہ اور امریکا کی عدالتوں میں جیو کے خلاف کیس دائر کروں گا۔ انتخابات میں ای وی ایم مشین کے ذریعے دھاندلی رکوانے کی کوشش کی۔عمران خان نے کہا کہ وزیرآباد واقعے کے ملزم کو 10 روز بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔مجھے خدشہ ہے کہ شواہد ضائع نہ ہو جائیں۔مقدمے کے اندراج میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔ ق لیگ اتحادی ہے،پرویز الہیٰ کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ مکمل اختیارات ملیں گے تو وزیراعظم بنوں گا۔ یہ نہیں ہو سکتا اختیارات کسی اور کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کی۔قبل ازیں عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ اور دست و گریبان ہیں،آرمی چیف کے تقرری پر ہماری پالیسی دیکھیں اور انتظار کریں۔

 

 

 

آصف زرداری کے بعد دیگر لوگوں کو بھی جیل سے نکال کر مشاورت کرلی جائے۔ عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے،دورہ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے،اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر ہوئے۔اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر عثمان بزدار کو ہٹاتا تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی۔عمران خان نے یہ بھی کہا کہ 100 فیصد یقین ہے مجھ پر سنائپر نے فائرنگ کی۔ مصدقہ یقین ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے، مجھ پر بننے والی جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں