مسلسل خسارے میں رہنے والی پی آئی اے نے 3 برس میں افسران و عملے کو کتنے ہزار سے زائد مفت ٹکٹ فراہم کیے؟ تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی کو حکومت نے ایوان آگاہ کیا ہے کہ پی آئی اے کے ملازمین کو گزشتہ تین سالوں(2020،2021 اور ستمبر2022) کے دوران 22ہزار 602مفت ٹکٹیں فراہم کی گئی ہیں، جن میں سے 19ہزار 553ڈومیسٹک تھیں جبکہ تین ہزار49 بیرون ملک سفر کی تھیں، گزشتہ تین سالوں کے دوران پی آئی اے کو3کھرب 28ارب 67کروڑ کی آمدن ہوئی ، پی آئی اے کے پاس 31میں سے 25طیارے آپریشنل ہیں جب کہ چھ غیر فعال ہیں،

پی آئی اے کے 777 جہاز 12ہیں جن میں 8فعال ہیں، ایئرپورٹ سیاسی بنیادوں پر نہیں بننا چاہئے، درجن سے زیادہ ایئرپورٹ وائبل نہیں ہیں، ملک میں چھوٹے جہاز نہیں ہیں، لیز پر چھوٹے جہاز نہیں ملتے، بہتری آئے گی سارا سسٹم چھ آٹھ دس ماہ میں ٹھیک نہیں ہو سکتا، پالیسیز کا تسلسل رہا تو ہم پی آئی اے کو ٹریک پر ڈال جائیں گے، بہتری ضرور نظر آئے گی، ان خیالات کا اظہار ایوی ایشن ڈویژن نے تحریری جوابات میں جبکہ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا ، وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی شمس النساء کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی اسامہ قادری نے ایوان کو بتایا کہ پورے ملک میں فائیو جی آپریشنل کیا جائیگا، فور جی سروس بہتری کی طرف جا رہا ہے، نئی فائبر ڈالی جا رہی ہے،مختلف ارکان اسمبلی کے سوالات کے جواب وفاقی وزیر برائے ہوابازی ڈویژن خواجہ سعد رفیق نے ایوان کو بتایا کہ سکھر ایئرپورٹ اور ڈیرہ اسماعیل خان ایئرپورٹ وائبلٹی کی بنیاد پر انٹرنیشنل ایئرپورٹ بنیں گے،کراچی ایئرپورٹ کو اپ گریڈ کررہے ہیں، ایئرپورٹ سیاسی بنیادوں پر نہیں بننا چاہئے، درجن سے زیادہ ایئرپورٹ وائبل نہیں ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان کے لئے جو ایئر پورٹ ہو گا وہ گرین فیلڈ ایئرپورٹ ہو گا، 47ایئرپورٹس ہیں، کوئٹہ ایئرپورٹ پر کافی عرصے سے کام چل رہا ہے رن وے بھی اپ گریڈ ہو رہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ ملک میں چھوٹے جہاز نہیں ہیں، لیز پر چھوٹے جہاز نہیں ملتے، بہتری آئے گی سارا سسٹم چھ آٹھ دس ماہ میں ٹھیک نہیں ہو سکتا، پالیسیز کا تسلسل رہا تو ہم پی آئی اے کو ٹریک پر ڈال جائیں گے، بہتری ضرور نظر آئے گی، موہنجو داڑو ایئرپورٹ پر چارٹر جہاز تو اتر سکتے ہیںبڑا جہاز اتارنے کی اجازت نہیں ہے۔ خواجہ سعد نے ایوان کو بتایا کہ پی آئی اے کے پاس 31میں سے 25طیارے آپریشنل ہیں جب کہ چھ غیر فعال ہیں، پی آئی اے کے 777 جہاز 12ہیں جن میں 8فعال ہیں ۔ رکن اسمبلی صلاح الدین کے سوال کے تحریری جواب میں ایوی ایشن ڈویژن نے ایوان کو بتایا کہ پی آئی اے کے ملازمین کو گزشتہ تین سالوں(2020، 2021 اور ستمبر2022تک) کے دوران 22 ہزار 602مفت ٹکٹیں فراہم کی گئی ہیں، جن میں سے 19 ہزار 553ڈومیسٹک تھیں جب کہ تین ہزار49 بیرون ملک سفر کی تھیں۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران پی آئی اے کو3کھرب 28ارب 67کروڑ کی آمدن ہوئی ،2019میں ایک کھرب 47ارب ، 2020 میں 94ارب 98کروڑ اور 2021 میں 86 ارب 18کروڑروپے سے زائد کی آمدنی قومی ایئر لائن کو ہوئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں