مفت حج سروس ختم کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی) مفت حج سروس ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد وزیراعظم، وزراء اور سرکاری افسران مفت حج نہیں کر سکیں گے۔پبلک اکائونٹس کمیٹی(پی اے سی) نے وزارت مذہبی امورکی طرف سے حج کے موقع پر حجاز مقدس بھجوائے گئے معاونین کی تفصیلات طلب کرلیں۔

پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں پی اے سی کے چیئرمین نورعالم خان کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج کے موقع پرخدام اور معاونین کوحجاز مقدس بھیجنے کا معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے پی اے سی کے چیئرمین نورعالم خان سمیت پی اے سی کے ارکان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی اے سی اس معاملے پر وزارت مذہبی امور سے بریفنگ لے گی۔ نور عالم خان نے کہا کہ ہر سال 650 افراد کومفت حج کرایا جارہا ہے، یہ معاملہ ہم ایسے نہیں چھوڑیں گے، وزارت مذہبی امور کو اس کی تفصیلات دینا ہوں گی۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیراعظم وزراء یا کوئی سیاسی شخصیت مفت حج نہیں کر سکتی۔سرکاری افسران ، خدام، معاونین کے لیے مفت حج کیی سہولت ختم کی جائے۔

کون کون مفت حج پر جاتا ہے، تمام تر تفصیلات فراہم کی جائیں۔ چئیرمین کمیٹی نے مزید کہا کہ بیوروکریٹ اور سیاستدان یا افسر مفت میں حج حاصل نہیں کر سکتا، ہمیشہ کے لیے مفت میں حج کی سہولت کو ختم کیا جائے۔ کمیٹی نے متعلقہ وزارت ، اے جی پی آر سے تفصیلات کے لیے 15 روز میں رپورٹ طلب کر لی۔چئیرمین کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ جن سرکاری افسران کی فیملیز نے مفت حج کیے ان سے ریکوری ہو گی۔اے پی سی کا وعدہ ہے کہ مفت حج ختم ہوگا، پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، یہاں ایسی سہولت عوام پر بوجھ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کسی وزیر سیکرٹری یا ایم این اے کی فیملیز گئی ہوں گی تو پیسے وصول ہوں گے۔وصولیاں کرکے رقم حکومت پاکستان کے خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں