لاہور (پی این آئی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ میں نے پیشگوئی کی تھی کہ ان سے معیشت نہیں سنبھالی جائے گی،حکومت سب سے پہلے کرپشن کیسز ختم کر رہی ہے۔گھڑی کے معاملے پر امریکا،برطانیہ اور دبئی میں ان کیخلاف کیس کررہا ہوں،میں اب باہر کی عدالتوں میں ان کو ایکسپوز کروں گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہا کہ آج پاکستان کا ڈیفالٹ رسک 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے،ان کے سارے فیصلے اپنی ذات کیلئے ہوتے ہیں۔یہ 1100ارب روپے کے اپنے کیسز معاف کروا رہے ہیں،انہوں نے نیب میں اپنا بندہ بٹھا کر8 ارب روپے کا نیب کیس ختم کر دیا،یہ لوگ اقتدار میں اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے آئے ہیں۔جب ہم چھوڑ کر گئے تھے تو انڈسٹریز تاریخی طور پر آگے بڑھ رہی تھیں۔ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا پاکستان اپنے قرضوں کی قسطیں دے پائے گا؟ پاکستان کے پاس ڈالرز کم ہوتے جا رہے ہیں،آمدنی کم اور قرضے بڑھتے جا رہے ہیں۔اب ہم قرضوں کی قسطیں دینے کیلئے مزید قرضہ لیں گے،ہم اپنے قرضوں کی قسطیں نہیں دے سکتے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بتایا جارہا ہے 80 فیصد امکان ہے کہ پاکستان قرض واپس نہیں کر سکتا،ملک وہاں جارہا ہے جہاں ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ ہے۔5 کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں،مہنگائی بڑھے گی تو لوگ مزید غربت کی طرف جائے گا۔پچھلے 5 مہینے میں ٹریکٹر کی سیل 45 فیصد کم ہوگئی۔
عمران خان نے کہا کہ اگلے سال کپاس 25 ،گنا 8 اور چاول 40 فیصد کم ہوں گے،جب ملک کی آمدنی کم اور قرضے زیاہ ہوں گے تو پھر قرضے کیسے اتریں گے،حکومت کوسب سے پہلے زراعت پر توجہ دینی چاہئے،قوم اب ان کو تسلیم نہیں کررہی،الیکشن میں ان کو عوام نےمسترد کر دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں