لاہور (پی این آئی) دبئی کی کاروباری شخصیت عمر فاروق نے کہا ہے کہ اگر کوئی مانگے گا۔ ساڑھے 7ملین درہم کی بینک اسٹیٹمنٹ فراہم کرسکتا ہوں، بینک سے پیسے نکلوا کرکیش میں رقم دی تھی، میرے پاس گھڑی موجود ہونا ہی ثبوت ہے کہ ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔
اینکر ندیم ملک کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمر فاروق نے کہا کہ عمران خان کی خریدی گھڑی کا میں مزید ثبوت کیا دوں؟ مجھ سے پیسے کیش میں مانگے گئے میں نے ان کو کیش میں پیسے دے دیئے، یہ گھڑی دنیا میں واحد گھڑی ہے، اس گھڑی کامیرے پاس ہونا ہی ثابت کرتا ہے کہ ٹرانزیکشن ہوئی ہے، جب رقم کی ٹرانزیکشن ہوئی تو میں دبئی میں تھا، میرے پاس فرح آئی تھیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں شہزاد اکبر نے بتایا تھا یہ گھڑی ہمیں تحفہ ملی ہے اگر آپ کو پسند ہوتو آپ دیکھ لیں، میں نے گھڑی دیکھی اور ان سے گزارش کی کہ میں اس کو دکان پر لے جاکر تصدیق کرانا چاہتا ہوں، فرح نے کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں آپ لے جائیں۔اس طرح کی گھڑیوں کی قیمت ملین ڈالرز میں ہوتی ہے یہ شوقین بندوں کیلئے ہوتی ہے۔
دکاندار نے کہا کہ اگر آپ یہ گھڑی ہمیں بیچنا چاہتے ہیں تو ہم اس کی پانچ سے چھ ملین ڈالر قیمت دے دیں گے، میں اس سے کہا اگر میں خریدنا چاہوں تو اس نے کہا آپ ضرور لے لیں، کیونکہ اس طرح کی گھڑی دس سے پندرہ ملین ڈالر سے کم نہیں ہے۔ مجھے نہیں پتا کہ انہوں نے دو ملین ڈالر میں کیوں بیچ دی، شاید انہو ں نے پہلے تصدیق نہیں کرائی ہوگی۔میں نے گھڑی پاکستان میں جاکر نہیں خریدی، بلکہ دبئی میں گھڑی خریدی اور دبئی میں ہی بینک سے ساڑھے 7ملین درہم پیسے نکلوا کر دیے۔ اگر ضرورت پڑی تو ساڑھے 7ملین درہم کی بینک ٹرانزیکشن ریکارڈ نکلوا بھی سکتا ہوں۔ عمر فاروق نے بتایا کہ شہزاد اکبر کو میں ایک مشترکہ دوست کے ذریعے جانتا تھا۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ ہم بیرون ملک جاتے ہیں تو ہمیں گفٹ دیے جاتے ہیں اور ان میں کچھ گفٹ ہم نہیں رکھنا چاہتے، آپ کے پاس فرح آئیں گی اگر آپ کو گفٹ پسند نہ آئے تو کسی اور کو فروخت کروا دینا۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہنا تھا کہ گھڑی فروخت کی رسدیں اورسارا ریکارڈ توشہ خانہ میں پڑا ہوا ہے، کردارکشی کرنے پر جیوٹی وی اور عمر فاروق کو لندن ، دبئی اور پاکستان کی عدالتوں میں لےکر جاؤں گا، ان کی عقل پرحیران ہوں کہ ایک فراڈ شخص کو پکڑا جس پر کیسز ہیں، وہ کہتا کہ عمران خان نے گھڑی فروخت کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں