اسلام آباد (پی این آئی)توشہ خانہ کے تحائف کے معاملے پر پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب عمران خان پر کوئی کیس نہیں ملا تو کیس یہ بنایا گیا کہ سعودی عرب کے بادشاہ نے عمران خان کو مہنگی گھڑی تحفے میں دی، وہ گھڑی توشہ خانہ سے خرید کر مہنگے داموں مارکیٹ میں فروخت کر دی گئی۔ سب سے پہلے تو یہ کہ5ملین ڈالر کی گھڑی کبھی کسی بھی وزیر اعظم کو تحفہ نہیں دی گئی، جب بیرون ملک دورے میں
ایک تحفہ ملتا ہے تو وہ وزارت خارجہ کا پروٹوکول آفیسر وصول کرتا ہے اور وہ وطن واپسی پر توشہ خانہ میں جمع کرا کر اس کی رسید متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرواتا ہے۔ توشہ خانہ کابینہ ڈویژن کے ماتحت ہے، یہاں ایک آزادانہ کمیٹی رولز کے مطابق اس تحفے کی قیمت طے کرتی ہے، جو مارکیٹ کی قیمت طے ہوتی ہے اس سے متعلقہ وزیر یا وزیر اعظم کو آگاہ کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان حکومت سے پہلے رولز کے مطابق توشہ خانہ سے
مقررہ قیمت کا 25 فیصد ادا کر کے وہ تحفہ ذاتی ملکیت میں لیا جا سکتا تھا، تحریک انصاف نے اس شرح کو 50 فیصد تک بڑھا دیا، یعنی قانون کے مطابق جس شخص کو تحفہ ملا ہے وہ اس تحفے کی قیمت کا 50 فیصد ادا کرکے تحفہ ذاتی ملکیت میں لے سکتا ہے۔عمران خان نے توشہ خانہ سے اس قانون کے مطابق گھڑی خریدی اور یہ گھڑی ان کی ٹیکس ریٹرن اور الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں ڈکلیئرڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ ، جیو گروپ نے جس شخص کو خریدار بنا کر پیش کیا نہ تو اسے کبھی گھڑی فروخت کی گئی اور نہ ہی اس شخص کا عمران خان سے بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں