اسلام آباد (پی این آئی) فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر کی عمر فاروق کے دعوے کی تردید۔فرح یا میں عمرفاروق کو نہیں جانتے اورعمران خان کے ساتھ ہمارے لین دین والے تعلقات نہیں ، احسن جمیل گجر کی گفتگو۔
تفصیلات کے مطابق فرح گوگی کے شوہر احسن جمیل گجر نے جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’فرح یا میں شہزاد اکبر کو نہیں جانتے اور نہ ہی عمر فاروق کو جانتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ہمارے لین دین والے تعلقات نہیں اور نہ ہی انہوں نے کبھی کوئی تحفہ مجھے یا فرح کو دیا۔احسن جمیل گجر نے کہا کہ ’دبئی میں جیولرز کی دکانوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں، وہ دعوے کے ساتھ فوٹیج بھی نکال کر لے آئیں، اتنی بڑی ڈیل کرنے والے شخص نے اپنے دفتر میں تو کیمرے لگائے ہی ہوں گے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہانی من گھڑت اور بے بنیاد ہے، جس ملک میں رانا ثنا اللہ جیسا وزیر داخلہ ہو وہاں پر کیسز کا اللہ ہی حافظ ہے، حکومت ہمارے ساتھ اہل و عیال، عزیز و اقارب کی تضحیک کررہی ہے‘۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے توشہ خانہ کے تحائف خریدنے والا شخص سامنے آگیا ہے۔ تحائف خریدنے کا دعویٰ کرنے والے شخص کا نام عمر فاروق ہے۔ جس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ 2019 میں عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے رابطہ کیا، جس کے بعد عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان تحفے لے کر دبئی ان کے دفتر آئیں، ان کی ڈیمانڈ پچاس لاکھ ڈالرز تھی، تاہم انہوں نے سارے تحفے 20 لاکھ ڈالرز میں خرید لیے اور فرح گوگی کو رقم کیش میں ادا کی۔عمر فاروق نے بتایا کہ کہ ان تحفوں کی اصل مالیت ایک کروڑ بیس لاکھ ڈالرز یعنی 2019 کے ڈالر ریٹس کے حساب سے ایک ارب 70 کروڑ روپے تھی۔عمران خان سے تحفے خریدنے والے عمر فاروق کے حوالے سے اب ایک نیا انکشاف ہوا ہے کہ تحائف خریدنے والا شخص اداکارہ صوفیہ مرزا کا سابق خاوند ہے۔ جس نے دھوکہ دہی سے صوفیہ مرزا کو طلاق دی اور بیٹیاں بھی تاحال دبئی میں اہنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ 21 اکتوبر 2022 کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو کرپٹ پریکٹس کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں 5 سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا جس کے خلاف عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع بھی کر رکھا ہے۔الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے توشہ خانہ ریفرنس میں متفقہ فیصلہ سنا دیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ خود پڑھا۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63 ون پی اور الیکشن ایکٹ کی سیکشن 137، 173 کے تحت نااہل قرار دیا۔الیکشن کمیشن کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، ان کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے، عمران خان نے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، ان کا پیش کردہ بینک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا، عمران خان نے جواب میں جو موقف اپنایا وہ مبہم تھا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جھوٹا ڈکلیریشن اور غلط بیان دینے پر عمران خان الیکشن ایکٹ کی سیکشن 167 اور 173 کے تحت کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے ہیں، وہ الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت قابل سزا ہیں۔فیصلے میں الیکشن کمیشن آفس کو سیکشن 190 ٹو کے تحت عمران خان کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں