اسلام آباد (پی این آئی) اگر عمران خان کو چار گولیاں لگنا ثابت ہوجائے تو استعفیٰ دے دوں گا،آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں عمران خان کو 4 گولیاں نہیں لگیں،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی گفتگو ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کے زخموں کی تحقیقات کے لیے آزاد میڈیکل بورڈ بنایا جائے، اگر چار گولیاں لگنا ثابت ہوجائے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے، ورنہ عمران خان سیاست چھوڑ دیں، ہمیں اس لمحےکا بھی پتا ہے جب وہاں فائرنگ ہوئی، ایک ہی بندہ تھا، جس نے ایک برسٹ فائرکیا، میں اپنے مؤقف پر قائم ہوں۔ارشد شریف مرڈر کیس پر رانا ثنااللہ نےکہا کہ انہیں 6 آدمی فیصل واوڈا، مراد سعید، طارق وصی، سلمان اقبال، وقار اور خرم تفتیش کے لیے مل جائیں، تو وہ 6 گھنٹے میں ارشد شریف کے قتل کے سارے حقائق سامنے لے آئیں گے، طارق وصی نے سلمان اقبال کےکہنے پر ارشد شریف کو باہر بھجوایا،کوئی شک نہیں ہےکہ کینیا میں جو فائرنگ ہوئی ہے وہ کور تھا، ارشد شریف کامرڈر ثابت ہے، سلمان اقبال لندن چلے گئے ہیں، سلمان اقبال کوشش کر رہے ہیں کہ ارشد شریف کی والدہ کو ویزا مل جائے، وہ لندن آجائیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے دو چیزوں کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، یہ لوگ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانا چاہتے ہیں، یہ خود تماشا بنےگا، پیسے دے دے کر لوگوں کو بلا رہےہیں، یہ قوم کو تماشا بنانا چاہتا ہے، یہ خود تماشا بنےگا، ہم کوشش کر رہےہیں کہ تصادم نہ ہو، یہ پہلا لانگ مارچ ہے جو پولیس کی حفاظت میں ہے اور جو حکومت کروا رہی ہےاورکامیاب نہیں ہو رہا۔رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ان کے لانگ مارچ کی حالت پتلی ہوگئی ہے، شاید ہماری تیاریاں دھری کی دھری رہ جائیں، اسلام آباد کا کمپرومائز ہونا پاکستان کا کمپرومائز ہونا ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، اگر یہ جتھا بنا کر اسلا م آباد پر چڑھائی کرنے آئے تو ان کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں