لانگ مارچ، جاں بحق معظم کو پستول کی گولی نہیں لگی بلکہ۔۔۔۔ایک اور تہلکہ خیز انکشاف

لاہور(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں ہونے والے حملے کے دوران جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کارکن معظم کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں ، نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں انکشاف ہوا جاں بحق پی ٹی آئی کارکن معظم کی ہلاکت کسی بڑے اسلحے سے چلنے والی گولی سے ہوئی، معظم کو فرنٹ سائیڈ کی دائیں جانب آنکھوں سے 7سینٹی میٹر اوپر گولی لگی،

معظم کے سر پر گولی جہاں داخل ہوئی اسکا سوراخ 3سینٹی میٹر بائے 1سینٹی میٹر تھا، معظم کے سر کے دوسرے حصے سے جہاں سے گولی نکلی اسکا سوراخ 12سینٹی بائے 9سینٹی میٹر تھا،رپورٹ کے مطابق معظم کو گولی لگنے سے سر پر 2زخم آئے، جہاں سے گولی داخل ہوئی اور جہاں سے گولی نکلی، معظم کی ہلاکت گولی لگنے کے فوری بعد دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، معظم کوگولی لگنے کے فورا بعد موقع پر دل کا دورہ پڑا، جس کے باعث ہلاکت ہوئی، اگر دل کا دورہ نہ بھی پڑتا تو بھی زخم اتنے گہرے تھے ہلاکت ہو جانی تھی، معظم کو جہاں گولی لگی وہاں کوئی کالا نشان موجود نہ تھا، اگر گولی نزدیک سے چلتی تو جہاں سے گولی داخل ہوئی وہاں پر کالا نشان موجود ہونا تھا،ماہرین کے مطابق حملہ آور نوید کے پاس پسٹل تھا، پسٹل کی گولی لگنے سے سوراخ انتہائی چھوٹا ہوتا ہے، اگر نوید کی جانب سے گولی چلائی گئی تو معظم کو گولی لگنے سے کالا نشان یا پھر ٹیٹوئنگ کا نشان ہونا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ سے لگتا ہے گولی دور سے چلائی گئی، اگر گولی نزدیک سے چلتی یا پسٹل سے چلتی تو سوراخ چھوٹا ہونا تھا، معظم کو لگنے والی گولی 30بور یا نائن ایم ایم کی نہیں بلکہ یہ کسی رائفل یا بڑے اسلحہ کا فائر ہوسکتا ہے، معظم کی ڈیڈ باڈی شام پانچ بجے ڈیڈ ہائوس تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وزیر آباد پہنچائی گئی، پوسٹ مارٹم رات 8بجکر 10منٹ پر شروع ہوا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں