کراچی ( پی این آئی) فیملی کورٹ نے رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو کی خلع کی درخواست پر اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو نوٹس جاری کر دیے۔دعا بھٹو کی حلیم عادل شیخ سے خلع لینے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔علیم عادل شیخ کو عدالت نے 29نومبر کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ دعا بھٹو نے بیٹے کی حوالگی اور سربراہ مقرر کرنے کی بھی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں استدعا کی کہ بیٹے کی کسٹڈی مستقل طور پر میرے حوالے کی جائے۔رہائش کی مد میں دو لاکھ روپے ماہانہ ادا کیے۔کمسن بیٹے کامل حلیم کی سربراہ مقرر کیا جائے۔بچے کو پاکستان اور ملک سے باہر کہیں بھی لے جانے کی اجازت مجھے دی جائے۔ دعا بھٹو نے درخواست میں استدعا کی کہ حلیم عادل شیخ سے میرا اصل شناختی کارڈ واپس دلوایا جائے۔بچے کا پیدائش سرٹیفیکیٹ اور بے فارم بھی واپس دلوایا جائے۔گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو نے شوہر رکن سندھ اسمبلی اور قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ سے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ دعا بھٹو کی جانب سے خلع کا کیس دائر کرنے کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔ 2018میں علیم عادل شیخ سے شادی ہوئی تھی۔پانچ لاکھ روپے حق مہر مقرر کیا گیا تھا جو تاحال ادا نہیں کیا گیا۔نکاح نامہ حلیم عادل شیخ کے پاس ہے جو آج تک مجھے نہیں دیا گیا۔حلیم عادل شیخ کی پہلی شادی کے بارے میں بعد میں معلوم ہوا۔حلیم عادل شیخ کی پہلی بیوی اور بچے میری زندگی میں مداخلت کرتے ہیں۔
حلیم عادل شیخ بدتمیزی، ذہنی ٹارچر کرتے رہے ہیں۔ حلیم عادل شیخ کا رویہ نامناسب ہے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔ حلیم عادل شیخ نے اپنی پہلی دو بیویوں کو بنگلوں میں رکھا ہوا ہے۔حلیم عادل شیخ نے مجھے کرائے کے فلیٹ میں رکھا ہوا ہے۔عدالت سے استدعا ہے علیم عادل سے خلا دلوائی جائے۔پانچ لاکھ روپے ماہانہ خرچ بھی دینے کا حکم دیا جائے۔خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ پی ایس 99 کراچی ایسٹ جب کہ دعا بھٹو خواتین کی مخصوص نشست سے رکن سندھ اسمبلی ہیں، دونوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔دونوں نے 2018 کے عام انتخابات کے فوری بعد شادی کی تھی، جسے تین سال تک خفیہ رکھا گیا تھا، تاہم ستمبر 2021 میں دعا بھٹو کے ہاں بیٹے کی پیدائش کے بعد شادی کا اعتراف کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں