لاہور ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیر آباد میں قاتلانہ کی ایف آئی آر میں نامزد افراد کے نام شامل کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کرلیا۔ تحریک انصاف پیر کو سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرے گی، جہاں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی وکلاء ٹیم کے ہمراہ عدالت عظمیٰ جائیں گے، اس کے علاوہ رٹ پٹیشن تمام صوبوں میں موجود سپریم کورٹ رجسڑیوں میں بھی جمع کروائی جائے گی۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پارٹی کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کو سپریم کورٹ اور رجسڑیوں میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، پاکستان تحریک انصاف کے ہر صوبے سے تعلق رکھنے والے ایم این اے کو متعلقہ صوبے کی سپریم کورٹ کورٹ رجسٹری میں پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے، ایم این ایز کو صبح 10 بجے لاہور، پشاور، کراچی اور کوئٹہ رجسڑی پہنچنے کا کہا گیا ہے۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس صاحب! وزیرآباد واقعے کی تحقیقات صرف سپریم کورٹ کراسکتی، ہمیں اور کسی پر اعتماد نہیں، قوم اداروں پر اعتماد کھو بیٹھی ہے، عدالت کو میری ایف آئی آر، اعظم سواتی کا معاملہ، ارشد شریف قتل کیس سمیت چار چیزیں دیکھنا پڑیں گی۔ انہوں نے لاہور سے ویڈیو لنک پر حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے قتل کرنے کا پلان ستمبر میں بنا تھا، 24 ستمبر کو رحیم یار خان جلسے میں پلان کا بتایا تھا کہ یہ کس طرح مذہبی انتہاء پسند پر ڈالیں گے تو ان سے ذمہ داری اٹھ جائے گی، مطلب خدانخواستہ میں نے توہین مذہب کردی ہے، ہمیں پتا تھا کہ پہلے ایک طرف گولی آئی پھر دوسری طرف گولی آئی، جب وزیرآباد میں گولیاں چلائیں تو ساتھ ہی بیان چلوا دیا گیا کہ اذان ہورہی تھی۔
ملزم نے کہا کہ میں اکیلا تھا اس سے پتا چلتا طوطے کو پڑھایا گیا تھا، جب اس نے کہا کہ میں نے اکیلے نے فائرنگ کی، وہاں سے بھی پتا چل جانا چاہیے تھا کہ یہ غلط بیانی کررہا ہے، اب جب کنٹینر کا فرانزک ہوا تو واضح ہو گیا کہ دو مختلف قسم کی گولیاں استعمال ہوئی ہیں، دو شوٹرز تھے، یہ بالکل سلمان تاثیر والی پلاننگ تھی، یہ پلان بالکل ان کا ختم ہوگیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں